اقوام متحدہ تنازعہ کشمیر کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرانے کے لئے ٹھوس اقدامات کرے:حریت آزادکشمیر
اسلام آباد یکم ستمبر (کے ایم ایس)کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادکشمیر شاخ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تنازعہ کشمیر کے حوالے سے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملد آمد کو یقینی بنانے کے لئے ٹھو س اقدامات کرے۔
کشمیرمیڈیا سروس کےمطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادکشمیر شاخ کے کنوینر محمد فاروق رحمانی ، غلام محمد صفی ،سید فیض نقشبندی اوردیگر حریت رہنماﺅں نے آج نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں وکشمیر میں رائے شماری کرانے کے حوالے سے اقوام متحدہ میں منظور کی گئی قرارداد ادارے کی طرف سے کسی عالمی تنازعے پر منظور کی گئی پہلی قرارداد ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس قرارداد میں کشمیریوں کو ان کا ناقابل تنسیخ حق ، حق خودارادیت دینے کا وعدہ کیاگیا تھااور بھارت نے بھی عالمی ادارے کی قراردادوں پر دستخط کرکے عالمی برادری کے روبرو کشمیریوں سے ان کا پیدائشی حق دینے کا وعدہ کیاتھا۔ حریت رہنماﺅں نے کہاکہ عالمی ادارے کی طرف سے منظور کی گئی قراردادوں کی بنیاد پر ہی بھارت نے اپنے آئین میں دفعہ 370اور35Aکو شامل کیاتھا۔ لیکن مقبوضہ جموںوکشمیر میں بھارت کے جمہوریت کش ، انسانیت سوز اورآئین شکن اقدامات اس کی بدنیتی اور دوغلے پن کو ظاہر کرتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ یوں تو 1949ءکے بعد بھارت کے تمام اقدامات اور صدارتی فرمان یکطرفہ اور ظالمانہ تھے لیکن 5اگست 2019 کے صدارتی فرمان اور ظالمانہ قوانین سے کشمیریوں کی تذلیل اور توہین کی تمام حدیں پار کی گئیں۔ حریت رہنماﺅں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ رواں ماہ کی 14تاریخ سے شروع ہونے والے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں کشمیریوں کو درپیش مشکلات کو ختم کرانے کے لئے ٹھوس اقدامات کرے۔ انہوں نے عالمی ادارے پر زوردیا کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں جاری بھارتی مظالم کا نوٹس لے،تنازعہ کو حل کرانے کے لئے بحث کا آغاز کرے، مقبوضہ علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے اور اسکے مسلم اکثریتی تشخص کو مٹانے کی بھارتی کوششوں کوروکے، علاقے سیاسی سرگرمیوں اور ذرائع ابلاغ پر پابندیوں کو ختم کرائے، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں کے وفود کو مقبوضہ جموںوکشمیر بھیجے اور جیلوں میں نظربند کشمیریوں کی حالت زار کا مشاہدہ کرے اورتنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرانے کے لئے ٹھوس اقدامات کرے۔