بھارتی سپریم کورٹ نے اروند کیجریوال کی ضمانت کی درخواست منظور نہیں کی ، حراست میں 20مئی تک توسیع
نئی دلی: بھارتی سپریم کورٹ نے شراب پالیسی اسکینڈل کیس میں گرفتار نئی دلی کے وزیر اعلیٰ اور عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال کی ضمانت کی درخواست منظور نہیں کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس دیپانکر دتہ پر مشتمل سپریم کورٹ کے بنچ نے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت کی ۔ سماعت کے دوران عدالت نے تحقیقاتی ادارے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ سے سوال کیاکہ اس نے مقدمے سے متعلق بعض چیزوں کو سامنے لانے میں دو سال کا عرصہ کیوں لگایا ہے۔عدالت نے مزیدپوچھا کہ مقدمے کے گواہان اور ملزمان سے متعلقہ سوالات براہ راست کیوں نہیں پوچھے گئے۔ ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو نے عدالت کو بتایا کہ ابتدائی طور پراروند کیجریوال مقدمے کی تحقیقات میں شامل نہیں تھے بلکہ بعدمیں ان کا نام سامنے آیاہے۔سپریم کورٹ نے مقدمے کی سماعت نومئی تک ملتوی کر دی ہے ۔ سپریم کورٹ نے گزشتہ سماعت کے دوران انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ سے لوک سبھا انتخابات سے قبل اروند کیجریوال کی گرفتاری پر سوال اٹھایا تھا۔
ادھر اروند کیجریوال کو ویڈیو لنک کے ذریعے دلی کی راس ایونیو کورٹ کی خصوصی جج کاویری باویجا کی عدالت میں پیش کیاگیا۔ عدالت نے ان کی عدالتی حراست میں 20مئی تک کی توسیع کر دی ہے ۔
واضح رہے کہ اروند کیجریوال کو ای ڈی نے 21مارچ کوشراب پالیسی اور دلی آبکاری پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کے کیس میں گرفتار کیا تھا اور وہ تہاڑ جیل میں قید ہیں۔