زمین کے تنازعے میں ہندو بھگوان ہنومان کو مدعی بنانے پر ہائی کورٹ کا درخواست گزار کو جرمانہ
نئی دلی: بھارت میں دلی ہائی کورٹ نے ایک نجی زمین پر قبضے سے متعلق مقدمے میں ہندو بھگوان ہنومان کو شریک مدعی بنانے پردرخواست گزارکو ایک لاکھ روپے جرمانے کا حکم دیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جسٹس سی ہری شنکر کی سربراہی میں دلی ہائی کورٹ کے بنچ نے ایک نجی زمین پر مندر کی تعمیر سے متعلق درخواست کی سماعت کرتے ہوئے درخواست کر مستر دکردیا اور درخواست گزار کو ایک لاکھ جرمانے کا حکم جاری کیا ۔ درخواست میں ہندو بھگوان کو مدعی بناتے ہوئے مندر کی زمین ان کی ملکیت ہونے کا دعویٰ کیاگیا تھا۔ درخواست گزار نے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں ہنومان کے قریبی دوست اور پجاری کے طور پردرخواست دائر کی تھی۔ ہائی کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار نے جائیداد پر قبضے کے ارادے سے سازش اور زمین کے موجودہ قابضین کے ساتھ ملی بھگت کی تاکہ مقدمہ کی سماعت کے بعد اصل مالک کو اپنی زمین کا دوبارہ قبضہ حاصل کرنے سے روکا جا سکے۔