بی جے پی رہنماﺅں کی نفرت انگیز تقاریر میں تیزی آئی ہے،رپورٹ
اسلام آباد:برطانیہ میں قائم ایک مسلم تنظیم کی رپورٹ نے بھارت میں نفرت انگیز تقاریر اور ہندوتوا سیاست دانو ں کی طرف سے بڑھتی ہوئی تفرقہ انگیز بیان بازی کو بے نقاب کیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بی جے پی کے دوسرے دور حکومت((2019 میںنفرت انگیز بیان بازی دوگنی سے زائدہو گئی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یونائیٹڈ کنگڈم انڈین مسلم کونسل (یو کے-آئی ایم سی) کی جامع رپورٹ کا عنوان ”نفرت کے پورٹ فولیو“ ہے۔
رپورٹ میں بھارت کے مختلف علاقوں میں میڈیا کے ذریعے ریکارڈ کیے گئے نفرت انگیز تقاریر کے 70 واقعات کو دستاویز کیا گیا ہے جو اقلیتی برادریوں خاص طور پر مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے لیے کی گئیں۔
آئی ایم سی کے ڈائریکٹر محمد اویس نے کہا کہ یہ رپورٹ نفرت انگیز تقاریر میں منتخب نمائندوں کے ملوث ہونے کی نشاندہی کرتی ہے جن میں بہت سے حکومت کے اندر بااثر عہدوں پر فائز ہیں۔
رپورٹ میں جاری 2024 کے انتخابات کے لیے بی جے پی کے 36 امیدواروں کی نفرت انگیز تقاریر کی جانچ پڑتال کی گئی ہے جن میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سرفہرست ہیں جبکہ دیگر اہم شخصیات میں وزیر داخلہ امت شاہ شامل ہیں، جنہوں نے غیر دستاویزی تارکین وطن کو ”دیمک“قرار دیا ۔
حالیہ ہفتوں میں نریندر مودی کی طرف سے خطرناک اشتعال انگیزی کے مزید واقعات سامنے آئے ہیں جن کا اس رپورٹ میں احاطہ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے اپنی تقاریر میں مسلمانوں کو ”درانداز اور بیرونی “کے طور پر پیش کیا ہے۔