مقبوضہ جموں و کشمیر

بھارتی فوجی بیگناہ کشمیریوں کو جعلی مقابلوںمیں شہید کر رہے ہیں، رپورٹ

ECfNsJQXoAAFtaXاسلام آباد17 نومبر (کے ایم ایس) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوجیوںکی طرف سے بیگناہ کشمیریوںکو جعلی مقابلوںمیں بے رحمانہ طریقے سے شہید کیے جانے کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک تجزیاتی رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی فوجیوںکی طرف سے مقبوضہ علاقے میں ماورائے عدالت قتل کے واقعات اور جعلی مقابلے روز کا معمول بن چکے ہیں۔ فوجیوںنے پیر کی رات کو سرینگر کے علاقے حیدر پورہ میں تین کشمیری تاجروںاور ایک ڈاکٹر کو محاصرے اور تلاشی کی ایک نام نہاد کارروائی کے دوران بہیمانہ طریقے سے شہید کیا۔ بھارتی پولیس نے شہداءکی میتعوں کو ورثا کے حوالے کرنے کے بجائے ضلع کپواڑہ کے علاقے ہندواڑہ کے ایک قبرستان میں دفنا دیا۔ شہداءکے اہلخانہ منگل کے روز سے سرینگر کے پریس انکلیومیں مسلسل مظاہرہ کر رہے ہیں ۔ وہ اپنے پیارو ں کے بے دردانہ قتل کی غیر جانبدارانہ تحقیقات اور انکی میتیں حوالے کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ کے ایم ایس رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی فوجیوں نے گزشتہ ماہ ضلع بانڈی پورہ کے علاقے گنڈ جہانگیر میں ایک بیگناہ نوجوان امتیاز احمد ڈار کو بھی ایک جعلی مقابلے میں شہید کیا تھا ۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ کہ 2000کا پتھری بل اور 2010کا مژھل جعلی مقابلہ بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں بیگناہ کشمیری نوجوانوں کے بہیمانہ قتل کی واضح مثالیں ہیں۔ بھارتی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ پتھری بل میں مارے گئے پانچ نوجوان چند روز قبل چھٹی سنگھ پورہ میں کم ازکم 35سکھوں کے قتل میں ملوث تھے ۔ سکھوں کے قتل کا یہ واقعہ 20مئی 2000کو اس وقت پیش آیا تھا جب اس وقت کے امریکی صدر بل کلنٹن بھار ت کے دورے پر تھے۔تاہم بعد میں تحقیقات سے پتہ چلا تھا کہ فوجیوں نے پتھری بل میں جن پانچ کشمیری نوجوانوں کوقتل کیا تھا وہ عسکریت پسند نہیں بلکہ عام شہری تھے۔ تحقیقات سے یہ بھی ظاہر ہوا تھا کہ بھارتی فوجیوں نے سکھوں کو خود قتل کیا تھا جسکا مقصد حق پر مبنی کشمیریوں کی تحریک آزادی کو بدنام کرنا تھا۔ فوجیوںنے اپریل 2010کو ضلع کپواڑہ کے علاقے مژھل میں نوکریوں کا جھانسہ دیکر تین جونوانوں کو جعلی مقابلے میں قتل کیا تھا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ فوجیوں نے ضلع راجوری کے تین مزدوروں کو جولائی 2020میں ضلع شوپیاں کے علاقے امشی پورہ میں جبکہ گزشتہ برس سرینگر کے علاقے لاوے پورہ میں تین شہریوںکو جعلی مقابلوں میں شہید کیا تھا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت نے مقبوضہ جموںوکشمیر کو قتل گاہ میں تبدیل کر دیا ہے اور قابض بھارتی فورسز نے جنوری 1989سے اب تک 95ہزار9سو 7کشمیری شہید کیے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ مودی حکومت کو یاد رکھنا چاہیے کہ وہ مارے عدالت قتل کے بہیمانہ واقعات سے کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو ہرگز متزلزل نہیں کر سکتی۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ جعلی مقابلوں میں بیگناہ کشمیریوںکا قتل اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی ہے لہذا عالمی برادری کو چاہے وہ مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں پر بھارت کا محاسبہ کرے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button