قابض انتظامیہ نے مزیدچارکشمیری ملازمین کو برطرف، ایک کو معطل کر دیا
سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بی جے پی کی قابض انتظامہ نے اپنے ہندوتواایجنڈے کو مسلط کرنے کے منصوبے پر عملدرآمد جاری رکھتے ہوئے مزید چار کشمیری ملازمین کو برطرف کردیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق قابض انتظامیہ نے ملازمین کو نام نہادملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام پر برطرف کیا ۔ برطرف کئے گئے ملازمین میں دو پولیس کانسٹیبل، ایک ٹیچر اور محکمہ صحت عامہ کا ایک ملازم شامل ہے۔قابض انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ بھارتی آئین کی دفعہ311کی شق (2) کی ذیلی شق (c) کے تحت کیا گیا ہے جو حکومت کو قومی سلامتی کے مفاد میں بغیر کسی انکوائری کے اس طرح کے اقدامات کرنے کا اختیار دیتی ہے۔
دریں اثناء قابض حکام نے جموں خطے کے ضلع ڈوڈہ میں گورنمنٹ مڈل اسکول درمن کی خستہ حال عمارت کی وجہ سے بچوں کی زندگیوں کو لاحق خطرات کے بارے میں آگاہ کرنے پر ایک ٹیچر کو معطل کردیا ہے۔ قابض انتظامیہ نے فیاض احمد نامی ٹیچر کو خفیہ معلومات افشان کرنے اورحکومتی پالیسیوں پر تنقید کرنے کا الزام لگاکر معطل کیا۔فیاض احمد نے خستہ حال اسکول عمارت کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کی تھی ۔