مقبوضہ کشمیر : عدالت نے میاں عبدالقیوم کو یکم جولائی تک پولیس کی تحویل میں دیدیا
جموں: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کی ایک خصوصی عدالت نے کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر ایڈووکیٹ میاں عبدالقیوم کو ایک جھوٹے مقدمے میں یکم جولائی تک پولیس کی تحویل میں دیدیاہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق میاں عبدالقیوم کو سٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی (ایس آئی اے)نے منگل کے روزسرینگر میں انکے گھرپر چھاپہ مار کر گرفتار کیاتھا۔گرفتار ی کے بعد انہیں سری نگر سے جموں منتقل کیا گیا، جہاں گزشتہ روز انہیں خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا ۔ پولیس نے عدالت سے میاں قیوم سے پوچھ گچھ کے لیے 15 روزہ ریمانڈ کی استدعا کی۔ تاہم جج نے یکم جولائی تک ریمانڈ منظور کیا ۔
میاں قیوم نے اس موقع پر عدالت کو بتایا کہ انہیں گرفتاری کی وجوہات سے آگاہ نہیں کیا گیا۔
یاد رہے کہ مودی حکومت کی طرف سے مقبوضہ جموں وکشمیر میں جاری اس طرح کی کارروائیوں کا واحد مقصد اختلاف رائے کو دبانا اور کشمیریوں کو تحریک آزاد ی کی حمایت ترک کرنے پر مجبور کرنا ہے۔