مقبوضہ جموں وکشمیر:بھارتی فوجیوں نے گزشتہ 6 ماہ کے دوران 33 کشمیری شہید کیے: رپورٹ
اسلام آباد: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی مسلسل کارروائیوں کے دوران رواں برس جنوری سے جون تک 33 کشمیریوں کو شہید کیا۔
کشمیر میڈیا سروس کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فورسز نے ان میں سے 16 نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں یا دوران حراست شہید کیا۔
بھارتی فورسز نے گزشتہ چھ ماہ کے دورانحریت رہنما فردوس احمد شاہ اور معروف کشمیری وکیل اور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر میاں عبدالقیوم سمیت 2 ہزار 5سو 89 کشمیریوںکو گرفتار کیا ۔
فوجیوں نے محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران کم از کم چھ مکانات اور دیگر عمارتوں کو کیمیائی مادے کا استعمال کرتے ہوئے تباہ کیا۔
اس دوران جامع مسجد سری نگر اور عید گاہ سری نگر میں جمتہ الوداع ،، عیدالفطر اور عید الاضحی کی نماز کی اجازت نہیں دی گئی۔
مودی حکومت نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، نعیم احمد خان، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، معراج الدین کلوال، شاہد الاسلام، فاروق احمد ڈار، سید شاہد یوسف شاہ، سید شکیل یوسف شاہ، بلال صدیقی، مولوی بشیر عرفانی، امیر حمزہ، ڈاکٹر عبدالحمید فیاض، عبدالاحمد پرہ، نور محمد فیاض، حیات احمد بٹ، ظفر اکبر بٹ ، محمد یوسف فلاحی، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی، غلام قادر بٹ، رفیق احمد گنائی، ظہور احمد بٹ، عمر عادل ڈار، سلیم ناناجی، محمد یاسین بٹ، فیاض حسین جعفری، عادل سراج زرگر، داو¿د زرگر، اعزاز احمد شیخ، سرجان برکاتی، انسانی حقوق کے محافظ خرم پرویز، صحافی عرفان مجید اور سجاد احمد ڈار سمیت ہزاروں کشمیریوں کو بھارت اور مقبوضہ جموں وکشمیر کی جیلوں میں بند کر رکھا ہے۔