خصوصی دن

حریت رہنماﺅں کا 13 جولائی 1931 کے شہداءکو خراج عقیدت

WhatsApp Image 2024-07-11 at 10.37.38 AMسرینگر: کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماﺅں نے 13 جولائی 1931 کے شہداءکو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان شہداءکے مقدس خون نے جموں و کشمیر میں ڈوگرہ حکمرانوں کے ظلم و جبر کے خلاف آزادی کی شمع روشن کی۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ڈوگرہ مہاراجہ ہری سنگھ کے فوجیوں نے 13 جولائی1931 کو 22 کشمیریوں کو گولیاں مار کر شہید کر دیا تھا۔ شہید ہونے والے یہ افراد ان ہزاروں لوگوں میں شامل تھے جو عبدالقدیر نامی ایک شخص کے خلاف مقدمے کی سماعت کے موقع پرسرینگر سینٹرل جیل کے باہر اکھٹے ہوئے تھے جس نے کشمیری عوام کو ڈوگرہ حکمرانی کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کا کہا تھا۔ نماز ظہر کے وقت ایک کشمیری نوجوان نے جب اذان دینا شرو ع کی تو مہاراجہ کے فوجیوںنے اسے گولی مارکر شہید کر دیا۔اس کے بعد ایک اور شخص اذان پوری کرنے کےلئے کھڑا ہوا تو اسے بھی شہید کردیا گیا۔ یوں اذان مکمل ہونے تک 22کشمیریوں نے اپنی جانیں قربان کیں۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما ﺅں غلام محمد خان سوپوری، محمد سلیم زرگر، سید بشیر اندرابی، خواجہ فردوس، یاسمین راجہ، محمد عاقب، حفصہ بانو، فریدہ بہن جی، محمد یوسف نقاش، مولانا مصیب ندوی، عبدالصمد انقلابی اورعبدالرشید نے سرینگر میں جاری بیانات میں 13 جولائی کے شہداءکو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام 13 جولائی کے شہداءسمیت ان تمام لوگوں کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کریں گے جنہوں نے آزادی کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔حر۔ انہوں نے کہا کہ شہداءکو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ ناانصافی، تسلط، آمریت، جبری قبضے اور مسلح جارحیت کے خلاف اجتماعی طور پر لڑنا ہے۔ بیان میں ائمہ اور خطباءسے بھی اپیل کی گئی کہ وہ 13 جولائی بروز ہفتہ اجتماعی طور پر تمام شہداکو خراج عقیدت پیش کریں ۔کل جماعتی حریت کانفرنس کی قیادت نے کہا کہ لاکھوں کشمیری شہداءکی عظیم قربیاں ہرگز رائیگاں نہیں جائیں گی، بھارتی تسلط کا ایک روز ضرور خاتمہ ہوگا اور کشمیری آزاد فضاﺅں میں سانس لیں گے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button