سرینگر :بھارتی پولیس نے ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر ایڈووکیٹ نذیر رونگا کو گرفتار کر لیا
سرینگر: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں بھارتی پولیس نے جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر نذیر احمد رونگا کو کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت گرفتار کر لیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پولیس نے ایڈووکیٹ نذیر احمد رونگا کو سری نگر میں ان کے گھر پر رات کے وقت چھاپہ مار کرگرفتار کیا ۔ انکے اہلخانہ نے کہا ہے کہ پولیس نے انہیں مطلع کیا ہے کہ نذیر احمد رونگا کے خلاف کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
رونگا کے بیٹے عزیر رونگا نے، جو سری نگر ہائی کورٹ کے ایڈوکیٹ بھی ہیں، ایک پوسٹ میں لکھا ”میرے والدایڈوکیٹ نذیر احمد رونگا، کو گرفتار کیا گیا ہے، رات ایک بجکر دس منٹ پر پولیس کا ایک دستہ بغیر کسی وارنٹ گرفتاری کے ہمارے گھر پہنچا اور میرے والد کو گرفتار کر لیا، پولیس کا صرف اتنا کہنا تھا کہ یہ اوپر سے حکم ہے ، ہم صدمے اور پریشانی کی حالت میں ہیںاور صرف امید کر سکتے ہیں کہ یہ بار ایسوسی ایشن کے ارکان کو ڈرانے دھمکانے کے لیے پی ایس اے کا غلط استعمال نہیں ہوگا“۔
قابض بھارتی انتظامیہ کسی پر مقدمہ چلائے بغیر پی ایس اے کے تحت اسے دو برس تک قید رکھ سکتی ہے۔
رونگا 2020 سے کشمیر ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ وہ پہلے بھی کئی مرتبہ اس عہدے پر فائز رہ چکے ہیں