بھارت

مسلمان ملازمین کو داڑھی رکھنے پر سزا نہیں دی جاسکتی، چنائی ہائیکورٹ

HQChinieچنائی:بھارتی ریاست تامل ناڈو کے دارلحکومت چنائی(مدراس) میں ہائیکورٹ نے پولیس میں ڈیوٹی کے دوران داڑھی رکھنے کے ایک مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت ایک متنوع مذاہب اور رسم و رواج کا ملک ہے اور اقلیتی برادریوں بالخصوص مسلم ملازمین کو داڑھی رکھنے پر سزا نہیں دی جا سکتی۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ایک مسلمان پولیس کانسٹیبل عبدالقادر ابراہیم نے 2018 میں 31 دنوں کی چھٹی لی تھی۔ پھر بائیں ٹانگ میں انفیکشن کی وجہ سے چھٹی میں توسیع کی درخواست دی۔ اسسٹنٹ کمشنر نے ان کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے ان کے داڑھی رکھنے پر بھی سوالات اٹھائے تھے ۔ اسٹنٹ کمشنر نے چھٹی مکمل ہونے کے بعد بھی نوکری پر واپس نہ آنے پر عبدالقادر کی تنخواہ میں اضافہ دو برس کیلئے روک دیا تھا۔ عبدالقادر نے اس فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں درخواست داخل کی تھی۔
جسٹس ایل وکٹوریہ غوری پر مشتمل ہائیکورٹ کی یک رکنی بنچ نے کہا کہ گوکہ محکمہ پولیس میں سخت نظم و ضبط کی ضرورت ہے لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ اقلیتی اہلکاروں کو داڑھی رکھنے پر سزا دی جا ئے۔ بنچ نے کہا کہ مسلم پولیس افسروں یا اہلکاروں کو داڑھی رکھنے سے منع نہیں کیا جاسکتا کیونکہ ان کا مذہبی حق ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button