برطانوی پارلیمنٹ میں منعقدہ کشمیر کانفرنس میں تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے سہ فریقی مذاکرات پر زور
لندن:
تحریک کشمیر برطانیہ کے زیراہتمام برطانوی پارلیمنٹ میں منعقدہ کشمیر کانفرنس میں مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے پاکستان ، بھارت اور کشمیریوں کے نمائندوں کے درمیان سہ فریقی مذاکرات کا مطالبہ کیا گیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کانفرنس میں برطانوی ارکان پارلیمنٹ، انسانی حقوق کی تنظیموں اور طلبہ یونین کے نمائندوں اور کشمیری رہنماں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ کانفرنس کی صدارت تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر راجہ فہیم کیانی نے کی۔مقررین نے 5 اگست 2019 کو بھارت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کو بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کی خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے برطانوی حکومت پر زور دیا کہ وہ 1995 میں سالانہ کانفرنس میں منظور کی گئی قرارداد کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے کردار ادا کرے۔کانفرنس کے مقررین نے مطالبہ کیا کہ برطانوی حکومت بھارت، پاکستان اور کشمیری نمائندوں کے درمیان سہ فریقی مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے روڈ میپ تیار کرنے کے لیے ایک بین الاقوامی کانفرنس کا اہتمام کرے ۔کانفرنس میں کشمیریوں کو انکا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت دلانے کی غرض سے اقوام متحدہ کے زیر نگرانی رائے شماری کیلئے کوششوں کو یقینی بنائے ۔برطانوی ارکان پارلیمنٹ بشمول اینڈریو گوائن، ڈیو ابراہیم، عمران حسین، ایان برن، سارہ اوون، رچرڈ ہاپکنز، پالا ہیملٹن، اقبال محمد، کلائیو بٹلر اور افضل خان نے کانفرنس میں شرکت کی۔ انہوں نے کہاکہ جنوبی ایشیا میںپائیدار امن کے قیام کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے حل طلب تنازعہ کشمیر کی وجہ سے خطے میں ایٹمی جنگ کے خطرے کے بارے میں بھی خبردار کیا ۔کانفرنس کا اختتام راجہ فہیم کیانی نے ایک قراردادپیش کی جس میں کشمیری سیاسی قیدیوں کی رہائی، میڈیا پرعائد پابندیاں اٹھانے، اگست 2019کے بھات کے غیر قانونی اقدامات کی منسوخی اور کالے قوانین کے خاتمے کے علاوہ برطانوی حکومت پر مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے کردار ادا کرنے پر زوردیاگیا ہے۔