بھارت میں "گا ئو رکھشا” کے نام پر مسلمانوں کا قتل عام جاری
انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں بھارت میں مسلمانوں کے تحفظ کیلئے عملی اقدامات کریں
نئی دلی:
بھارت میں مودی حکومت کے دور میں مسلمانوں پر مختلف حیلے بہانوں سے مظالم کاسلسلہ جاری ہے اور ‘گائو رکھشا’ کے نام پر مسلمانوں کو قتل کیاجارہاہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطا بق بھارت میں مسلمانوں کو ڈرانے کیلئے مقامی گائو رکھشکوں نے اسلحہ کے لائسنسوں کیلئے درخواستیں دے دی ہیں۔ دلی شاہراہ پر واقع میوات کے موضع بسارو میں گا ئورکھشکوں کے حملوں میں کئی مسلمان شہید ہو چکے ہیں۔گائورکھشکوں کے حملوں کے بعد موضع بسارو کے مسلمانوں نے ڈیری فارمنگ کا کاروبار چھوڑ کر دیگر کام شروع کردیئے ہیں۔ گزشتہ سال 18فروری کو راجستھان میں گائو رکھشکوں نے 25 سالہ ناصر اور 35سالہ جنید کو اغوا کرنے کے بعد زندہ جلا دیاتھا۔گزشتہ سال جنوری میں گائے لیجانے کے الزام میں تین مسلمان نوجوانوں کو اغوا کر کے شہید کر دیا گیاتھا۔سال 2018 میں دو نوجوانوں کو ہندو انتہا پسندوں نے اس وقت حملہ کر کے شہید کیا جب وہ گائے کی کھال اتار رہے تھے۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کو چاہیے کہ وہ بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کریں۔