بھارت:جھارکھنڈ میں مسلمان نوجوان کو تشدد کا نشانہ بناکر”جے شری رام” کے نعرے لگانے پر مجبورکیاگیا
رانچی: بھارتی ریاست جھارکھنڈ میں ہندو انتہاپسندوں نے ایک مسلمان نوجوان کو تشدد کا نشانہ بناکر ”جے شری رام”کے نعرے لگانے پرمجبور کیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق دارالحکومت رانچی کے علاقے ہندپیدھی میںعبید اللہ حسنین نامی متاثرہ شخص کو ہندو انتہاپسندوںنے لاٹھیوں سے پیٹا یہاں تک کہ وہ بے ہوش ہو گیا ۔ اسے جے شری رام کے نعرے لگانے پر مجبور کیا گیا۔ عبید اللہ نے صحافیوں کو بتایا کہ میں رات کو ایک کام پر جا رہا تھا۔ ہندی اسکول کے آس پاس راستے میں ہندو انتہاپسندوں نے میرے ساتھ بد تمیزی کی۔ جب میں نے اعتراض کیا تو انہوں نے مجھے گھیر لیا اور مجھے جے شری رام کے نعرے لگانے پر مجبور کیا۔ انہوں نے کہاکہ قریبی مندر سے کچھ لوگ باہر آئے اور مجھے لاٹھیوں سے مارا پیٹا۔انہوں نے کہاکہ میرے ہاتھ میں سنگین فریکچر ہے۔ انہوں نے کہاکہ میں کسی طرح وہاں سے بچ نکلا۔ اس کے بعد میرے گھر والے آئے اور مجھے ہند پوری پولیس اسٹیشن لے گئے اور شکایت درج کروائی۔انہوں نے کہاکہ ابھی تک اس معاملے میں کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔اگرچہ حملے کے وقت وہاں بہت سے لوگ موجود تھے تاہم متاثرہ شخص نے وشنو، گولو، کرن اور ہریتک کو ذمہ دارقراردیاہے۔