جموں

قابض حکام کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف جموں میں متحدہ اپوزیشن کا احتجاج

WhatsApp Image 2024-08-03 at 4.26.51 PM جموں: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے جموں خطے میں قائم حزب اختلاف کی ایک درجن سے زائد سیاسی اور سماجی جماعتوں کے اتحاد ”آل پارٹیز یونائیٹڈ فرنٹ”نے آج جموں میں قابض حکام کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف ایک احتجاجی مظاہرہ کیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اے پی یو ایف نے احتجاجی مظاہرہ اسمبلی انتخابات سے قبل جس کے لئے بھارتی سپریم کورٹ سے 30ستمبر کی ڈیڈلائن مقرر کی ہے، ریاستی حیثیت کی بحالی کے مطالبے پر زوردینے کے لیے کیا۔ کانگریس، نیشنل کانفرنس، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا(مارکسسٹ )کے سینئر ارکان سمیت مظاہرین شہر کے وسط میں توی پل کے قریب مہاراجہ ہری سنگھ کے مجسمے کے باہر جمع ہوئے اور لیفٹیننٹ گورنر کو مزید اختیارات دینے کے مودی حکومت کے حالیہ اقدام کو واپس لینے کا بھی مطالبہ کیا۔ ۔WhatsApp Image 2024-08-03 at 4.26.51 PM (1)کانگریس لیڈر رویندر شرما نے کہا کہ حزب اختلاف کی اہم جماعتیںایک مضبوط پیغام دینے کے لیے اکٹھی ہوئی ہیں کہ وہ اسمبلی انتخابات کے انعقاد سے قبل کشمیری عوام کے جمہوری حقوق کے ساتھ ساتھ جموں وکشمیر کی ریاستی حیثیت کی فوری بحالی چاہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی ریکارڈ پر ہے جس نے پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ میں جموں و کشمیر کے لوگوں سے ریاست کا درجہ بحال کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ اپنا وعدہ پورا کرنے اور گزشتہ چھ سال میں اسمبلی انتخابات کرانے میں ناکام رہی۔ اب جب سپریم کورٹ کی طرف سے اسمبلی انتخابات کے لئے مقررکردہ آخری تاریخ قریب آرہی ہے تو اس نے اپنی پراکسی حکمرانی جاری رکھنے کے لئے لیفٹیننٹ گورنر کو مزید اختیارات دیے ہیں۔مظاہرین نے پلے کارڈ زاٹھا رکھے تھے اور وہ ریاستی حیثیت کی بحالی، زمینوں اور ملازمتوں کے حقوق اور اسمبلی انتخابات کے انعقاد کی حمایت میں نعرے لگا رہے تھے۔نیشنل کانفرنس کے رہنما رتن لال گپتا نے بھی اسمبلی انتخابات میں تاخیر پر بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور امید ظاہر کی کہ الیکشن کمیشن جو اگلے ہفتے مقبوضہ جموں و کشمیر کا دورہ کر رہا ہے، انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنائے گا۔WhatsApp Image 2024-08-03 at 4.26.52 PM

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button