بھارت میں خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے خلاف جموں میں احتجاج
جموں:بھارتی شہر کولکتہ میں ایک خاتون ڈاکٹری کی عصمت دری اورقتل کے خلاف مقبوضہ جموں وکشمیر کے جموں شہر میں سینکڑوں ڈاکٹروں نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے اپنا کام معطل کر دیا ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اس گھنائونے جرم سے طبی عملے میںصدمے کی لہر دوڑگئی ہے اوربھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے ڈاکٹروں نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اور حفاظتی اقدامات کا مطالبہ کیا۔فیڈریشن آف ریذیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی طرف سے کئے گئے احتجاج میں سرکاری میڈیکل کالج سے منسلک ہسپتالوں کے ڈاکٹروں نے شرکت کی جنہوں نے بازئوں پر سیاہ پٹیاں باندھی ہوئی تھیں اوروہ انصاف اور مجرموں کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کررہے تھے۔ احتجاج کی وجہ سے ہسپتالوں کا معمول کا کام متاثر ہوا تاہم ایمرجنسی سروسز بلا تعطل جاری رہیں۔ ڈاکٹروں نے مناسب حفاظتی انتظامات کے فقدان کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے خدشات کا اظہارکیا۔ایک خاتون ڈاکٹر نے بتایاکہ ہم صرف اپنے ساتھی کے لیے انصاف کا مطالبہ نہیں کررہے بلکہ اپنی حفاظت کی یقین دہانی بھی چاہتے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ وہ یہ خبر سننے کے بعد سے دو دن تک نہیں سوئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم اپنے گھروں سے زیادہ ہسپتالوں میں وقت گزارتے ہیں اور یہ حکومت کا فرض ہے کہ وہ ہماری حفاظت کو یقینی بنائے۔ایک اور ڈاکٹر انیل شرما نے زیادتی کرنے والے کے لیے سزائے موت کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ ہم لوگوں کے صحت کی دیکھ بھال کر رہے ہیں اور یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ کام کی جگہ پر ہماری حفاظت کو یقینی بنائے۔