حریت رہنمائوں اور تنظیموں کی طرف سے رام باغ میں تین کشمیری نوجوانوں کے قتل کی مذمت
سرینگر 25 نومبر (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے سرینگر کے علاقے رام باغ میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں جعلی مقابلے میں تین اور کشمیری نوجوانوں کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے اس واقعے کو انسانیت کے خلاف جرم قراردیاہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق جموں وکشمیر ماس موومنٹ کے چیئرمین مولوی بشیر احمد عرفانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کشمیری نوجوانوں کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اس حقیقت کو فراموش کرچکا ہے کہ اس طرح کے وحشیانہ ہتھکنڈوں سے آزادی کی تحریکوں کو دبایا نہیں جا سکتا۔ انہوں نے شہید نوجوانوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔جموں و کشمیر اسلامک پولیٹیکل پارٹی کے چیئرمین محمد یوسف نقاش نے رام باغ میں تین نوجوانوں کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ بھارت نے کشمیر میں ظلم و بربریت کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت ایک منظم طریقے سے کشمیریوں کی نسل کشی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جعلی مقابلوں میں بے گناہ کشمیریوں کا قتل عام روز کا معمول بن چکا ہے ۔حریت رہنما عبدالاحد پرا، یاسمین راجہ ، شبیر احمدڈار عبدالصمد انقلابی ،جاوید احمد میراورجموںو کشمیر لبریشن فرنٹ نے اپنے بیانات میں رام باغ میں تین نوجوانوں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ دن دور نہیں جب شہداء کی قربانیاں رنگ لائیں گی اور مقبوضہ کشمیرمیں آزادی کا سورج طلو ع ہو گا۔جموں کشمیر نیشنل فرنٹ کے ترجمان شفیق الرحمن اورجموں و کشمیر پیپلز لیگ کے ترجمان محمد اقبال اور جموںو کشمیر پیپلز فریڈم لیگ نے اپنے الگ بیانات میں مقبوضہ علاقے میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کے بڑھتے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ مقبوضہ کشمیرمیں نافذ کالے قوانین کے تحت بھارتی فوجیوں کو نہتے کشمیریوں کے قتل عام کی کھلی چھوٹ حاصل ہے ۔انہوں نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل ، ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ اور انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس پر زور دیا کہ وہ وادی کشمیر میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا فوری نوٹس لیں اور بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں نہتے کشمیریوں کا قتل عام رکوائیں۔انٹرنیشنل فورم فار جسٹس ہیومن رائٹس اینڈ ہیومن رائٹس کے چیئرمین محمد احسن اونتو نے ایک بیان میں پولیس سربراہ وجے کمار کے حالیہ بیان پر شدید تنقید کی ہے جس میں انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ ایک سال میں صرف دو شہری مارے گئے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران متنازعہ علاقے میں ایک درجن سے زائد شہری قابض بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی جی پولیس نے کشمیر میں بھارتی فوجیوں کے جنگی جرائم کو چھپانے کے لیے سفید جھوٹ بولاہے۔ حریت آزاد جموں و کشمیر کے رہنما شیخ عبدالمتین نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جعلی مقابلوں میں نہتے کشمیریوں کے قتل عام کا سنجیدہ نوٹس لے ۔