خصوصی رپورٹ

مقبوضہ جموں و کشمیر کو بدترین سیاسی انتقام، ریاستی دہشت گردی کا سامنا ہے

گزشتہ 35سال میں بھارتی فوجیوں نے 96ہزارسے زائدکشمیری شہید کردیے

5d74f43b5d01aسرینگر: آج جب دنیا بھرمیں دہشت گردی کے متاثرین کویاد کرنے اورانہیں خراج عقیدت پیش کرنے کا دن منایا جارہا ہے، مقبوضہ جموں و کشمیر بدستور بھارتی فوج اور پولیس کے محاصرے میں ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے شعبہ تحقیق کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں 5اگست 2019 سے جب اس نے علاقے کی خصوصی حیثیت ختم کردی، اپنی ریاستی دہشت گردی اور سیاسی ناانصافیوں میں اضافہ کردیا ہے۔رپورٹ میں کہاگیا ہے گزشتہ 35سال میں بھارتی فوجیوں نے96ہزار343کشمیریوں کو شہیدکیا۔1989سے اب تک 22ہزار977خواتین بیوہ، 107,965 بچے یتیم اور11ہزار264خواتین کی بے حرمتی کی گئی جبکہ بھارتی فوجیوں نے 110,518 رہائشی مکانوں اورعمارتوں کو تباہ کردیا۔بھارتی فوجیوں نے جموں وکشمیر کو اس کے باشندوں کے لیے ایک جہنم بنا دیا ہے۔ مقبوضہ جموں وکشمیر کو1947سے بھارتی ریاستی دہشت گردی کا سامناہے۔ عالمی برادری کو مقبوضہ جموں وکشمیر میں جنگی جرائم پربھارت کا محاسبہ کرنا چاہیے۔ کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا اور دنیا کو ان مظالم پر خاموش نہیں رہنا چاہیے۔رپورٹ میں مقبوضہ جموں وکشمیرمیں دہشت گردی کو ریاستی پالیسی کے طور پر ادارہ جاتی شکل دینے پر مودی کی حکومت کی مذمت کی گئی اور ریاستی دہشت گردی کے ارتکاب پر بھارتی فوجیوں کے خلاف مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔رپورٹ میں عالمی برادری پر زور دیاگیا کہ وہ کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے جو انسانیت کے خلاف جرم ہے اور انصاف کا تقاضا کرتا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2014میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے مقبوضہ جموں وکشمیر میں مسلمانوں پر مظالم میں اضافہ ہوا ہے، تاہم بدترین بھارتی مظالم آزادی کے لئے کشمیریوں کے عزم کو توڑنے میں ناکام رہے اور وہ اپنی جدوجہد آزادی کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button