بھارت میں 151 ارکان پارلیمنٹ، اسمبلی کو خواتین کیخلاف جرائم میں مقدمات کا سامنا
نئی دہلی: بھارت میں 151کے قریب ارکان پارلیمنٹ اور اسمبلی کو خواتین کے خلاف جرائم میں مقدمات کا سامنا ہے۔ ان میں زیادہ تر کا تعلق ہندو توا جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) سے ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز (اے ڈی آڑ) اور نیشنل الیکشن واچ (این ای ڈبیلو) نے 4ہزار 8سو 9 قانون سازوں میں سے 4ہزار 6سو 93 ارکان کے انتخابی حلف ناموں کا تجزیہ کیا ہے۔ ان جرائم میں خواتین پر براہ راست جنسی حملہ ، اغوا، شادی پر مجبور کرنا، ہراساں کرنا ، عصمت دری وغیرہ شامل ہیں۔
خواتین کے خلاف جرائم کے الزامات کا سامنا کرنے والے 151 قانون سازوں میں سے 16 ارکان پارلیمنٹ جبکہ 135 ارکان اسمبلی ہیں۔ جن ارکان پارلیمنٹ ، اسمبلی کو اس حوالے سے مقدمات کا سامنا ہے ان میں سے زیادہ 54کا تعلق بی جے پی سے ہے۔
مغربی بنگال اس فہرست میں سرفہرست ہے جہاں 25 موجودہ ارکان پارلیمنٹ اور ایم ایل اے کو خواتین کے خلاف جرائم سے متعلق الزامات کا سامنا ہے، اس کے بعد آندھرا پردیش 21 اور اڈیسہ 17 ہیں۔