منی پور: پولیس کا طلباءپر طاقت کا وحشیانہ استعمال ،40سے زائد زخمی
مودی حکومت نے سی آر پی ایف کی مزید دو بٹالین شورہ زدہ ریاست میں بھیجے کی منطوری دیدی
امپھال: بھارتی ریاست منی پور میں تشدد ، جلاﺅ گھیراﺅ اور مار دھاڑ کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ منگل کے روز فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں چالیس سے زائد طلباءزخمی ہو گئے۔ حکومت نے پانچ وادی اضلاع میں انٹرنیٹ سروس معطل کر دی ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق منگل کے روز اس وقت جھڑپیںہوئیں جب احتجاجی طلبا ڈی جی پی اور ریاستی حکومت کے سیکورٹی مشیر کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے امپھال میں راج بھون کی طرف مارچ کی کوشش کر رہے تھے۔ پولیس نے بتایا کہ ہزاروں طلبا ءاور خواتین مظاہرین نے بی ٹی روڈ پر راج بھون کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی تاہم فورسز نے انہیں کانگریس بھون کے قریب روک دیا اس دوران پولیس نے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے نتیجے میں چالیس سے زائد طلباءزخمی ہوگئے۔
محکمہ داخلہ نے اپنے ایک حکمنانے میں منی پور کے امپھال ویسٹ، امپھال ایسٹ، تھوبل، بشنو پور اور کاکچنگ اضلاع کے علاقائی دائرہ اختیار میں آنے والے علاقوں میں پانچ دنوں کیلئے انٹرنیٹ سروس معطل کر دی۔
ادھر مودی حکومت نے سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کی دو نئی بٹالین منی پور بھیجنے کی منظور ی دی ہے۔ تقریبا2ہزار اہلکاروں پر مشتمل اہلکاروں کو تلنگانہ اورجھارکھنڈسے منی پوربھیجا جائے گا۔ایک بٹالیں منی پور کے کانگوئی (چوراچاند پور) جبکہ دوسری بٹالین امپھال کے آس پاس تعینات کی جائے گی۔