جنیوا

موسمیاتی تبدیلی صرف ماحولیاتی مسئلہ نہیں بلکہ انسانی بقا کیلئے ایک سنگین خطرہ ہے ، شمیم شال

جنیوا:
انڈین مسلم ویمنز یونین کی نمائندہ شمیم شال نے عالمی رہنمائوں بالخصوص اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گٹرس پرزوردیا ہے کہ وہ موسمیاتی تبدیلی کوبنیادی انسانی حقوق کے مسئلے کے طور پر ترجیح دیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جنیوا میں موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے منعقدہ ایک انٹرایکٹو ڈائیلاگ میں حصہ لیتے ہوئے شمیم شال نے کہاکہ موسمیاتی تبدیلی صرف ماحولیاتی مسئلہ نہیں بلکہ انسانی بقا کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے ۔انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں موسمیاتی تبدیلی کے خطرناک اثرات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ علاقے کے ماحول پر پڑنے والے منفی اثرات کے بڑی تعداد میں شواہد کے باوجود اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے پاس اس بحران کے حل کے لیے فی الحال کوئی مخصوص طریقہ کار موجود نہیں ہے۔انہوں نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے انسانیت کو خطرہ لاحق ہے۔انہوں نے کہا کہ مظلوم کشمیری موسمیاتی تبدیلی کے خوفناک اثرات سے دوچار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بڑھتاہوا درجہ حرارت اور پگھلتے ہوئے گلیشئرز کشمیری کمیونٹیز کے لیے سنگین خطرہ ہے خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو اپنی روزی روٹی کے لیے زراعت اور باغبانی پر انحصار کرتے ہیں۔شمیم شال نے مزید کہاکہ ماحولیاتی تبدیلی کے باعث مقبوضہ علاقے کے آبی وسائل کو بھی خطرہ لاحق ہے۔موسمیاتی بحران کا مقابلہ کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ موسمیاتی تبدیلی محض ایک ماحولیاتی مسئلہ نہیں ہے بلکہ انسانی بقا کیلئے سنگین خطرہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کے لوگ اپنے ہرے بھرے کھیتوں، جنگلات اور زرعی زمینوں کو صنعتی زون میں تبدیل کرنے پر گہری تشویش میں مبتلا ہیں۔اس تبدیلی سے نہ صرف مقبوضہ علاقے کے ماحول کو خطرہ لاحق ہے بلکہ کوہ ہمالیہ کے دامن میں رہنے والی مقامی آبادی کو بھی خطرات کا سامنا ہے ۔انہوں نے ماحولیاتی تبدیلیوںکے باعث صحت سے متعلق بڑھتے ہوئے مسائل کی طرف بین الاقوامی سامعین کی توجہ مبذول کرائی ۔ شمیم شال نے کہا کہ بڑھتا ہوا درجہ حرارت اور تیزی سے پگھلتے ہوئے گلیشیئرزکشمیریوں کیلئے انتہائی تشویش کا باعث ہیں جن پر فوری کارروائی کی ضرورت ہے۔انہوں نے انسانی حقوق کونسل پر زور دیا کہ وہ ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کرے۔مقبوضہ علاقے سے بھارتی فوجی انخلا کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ بھارتی فوج کی نقل و حرکت اور بھاری ہتھیاروں کی تعیناتی سے نہ صرف گلیشیئرزپگھلنے کا عمل تیز ہو گیا ہے بلکہ مقامی آبادی کو درپیش چیلنجز اورمشکلات میں بھی اضافہ ہوا ہے ۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button