امریکہ میں ہندوتوا گروپ کا کشمیر کے بارے میں کملا ہیرس کے موقف پراظہار تشویش
واشنگٹن:امریکہ میں اتسو سندوجا کی قیادت میں ایک ہندو سیاسی گروپ نے صدر منتخب ہونے کی صورت میں مسئلہ کشمیرکے بارے میں ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار کملا ہیرس کے ممکنہ موقف پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے حامی سندوجا نے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں کملا ہیرس کوپاکستانی نژاد امریکی شہری اور امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی کے کمشنر آصف محمود کی تعریف کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے جس کے حکومت پاکستان کے ساتھ گہرے روابط ہیں۔اتسو سندوجا نے ایک اورپوسٹ میں کہاکہ کملا ہیرس پاکستان کی پسندیدہ انتخاب ہیں۔ بھارتی نژادامریکیو، ہم بہتر کر سکتے ہیں۔سندوجا نے کہاکہ اس تعلق سے خدشات پیدا ہوتے ہیںکہ ہیرس انتظامیہ خاص طور پر کشمیر جیسے حساس مسائل کے حوالے سے کونسا موقف اختیارکرتی ہے۔ سندوجا نے اس بات پر زور دیا کہ کملا ہیرس کے آنے سے بھارت-امریکہ تعلقات غیر مستحکم ہوں گے ۔ انہوں نے بھارتی نژادامریکیوں پر زور دیا کہ وہ اپنی حمایت پر نظر ثانی کریں۔ واضح رہے امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی نے گزشتہ ہفتے ایک رپورٹ جاری کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ بھارت میں مذہبی آزادی کی صورتحال 2024 میں بھی خاص طورپر عام انتخابات سے پہلے اور اس کے فورا بعد کے مہینوں میں بدستور بدتررہی۔