بھارت کشمیریوں کی شناخت اورثقافت مٹانے کی کوشش کررہا ہے
سرینگر:غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرکے عوام کو تشویش ہے کہ بھارت کی مودی حکومت ان کی منفرد شناخت مٹانے اورعلاقے کی مسلم اکثریتی آبادی کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی سازشیں کررہی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی ایک رپورٹ کے مطابق ہندوتوا رہنمائوں نے کشمیر کی منفرد ثقافت کو مٹانے اور علاقے میں قبل از اسلام ہندو تہذیب کو مسلط کرنے کے اپنے عزائم کا اعلان کررکھاہے۔بی جے پی اور آر ایس ایس اس ایجنڈے کو آگے بڑھا رہے ہیں تاکہ بھارت کے ساتھ مقبوضہ جموں و کشمیر کے مکمل انضمام کی اپنی دیرینہ خواہش کو پورا کرسکیں۔ ایجنڈے میں مسلم اکثریتی علاقے میں ہندوتوا کے نظریے کو مسلط کرنا اور منظم طریقے سے آبادکار ی کی بنیاد ڈالنا شامل ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دفعہ370کو غیر کشمیریوں کو علاقے میں آبادکرنے کے لیے منسوخ کیاگیاتھاتاکہ کشمیریوں کو اپنے ہی وطن میں بے روزگار اور بے گھر کیاجائے۔ تاہم کشمیری ان سازشوں کے خلاف مزاحمت کے لئے پرعزم ہیں اور وہ ہندو انتہا پسند قوتوں کے غلام بننے کے بجائے موت کو ترجیح دیں گے۔کشمیریوں نے عالمی برادری پر زور دیاہے کہ وہ مداخلت کرکے ان کی سرزمین اور شناخت کی حفاظت کرے۔ کشمیریوںکو خدشہ ہے کہ اگر ان منصوبوں کو آگے بڑھنے دیا گیا تو ان کی زبان، موسیقی اور روایات سمیت ثقافتی ورثہ ہمیشہ کے لیے مٹ جائے گا۔