خصوصی رپورٹ

سکھ کارکنوں کو نشانہ بنانے کیلئے بھارتی حکام اور جرائم پیشہ تنظیموں کے درمیان گٹھ جوڑ کا پردہ فاش

#ModiRegimeUnmasked

اسلام آباد: کینیڈا نے ملک میں سکھ کارکنوں کو نشانہ بنانے کے حوالے سے بھارتی حکام، انٹیلی جنس ایجنٹوں اور جرائم پیشہ تنظیموں کے درمیان ایک پریشان کن گٹھ جوڑ کا پردہ فاش کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی ایک رپورٹ میں کہاگیا کہ بھارت کی مجرمانہ کارروائیوں کا انکشاف خالصتان تحریک کے ایک پرجوش رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے جون 2023 میںقتل کے بعد ہوا ہے۔ واشنگٹن پوسٹ نے بھی اپنی ایک رپورٹ میں کینیڈین حکومت کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے خفیہ ادارے ”را“ کے اعلیٰ عہدیداروں کو سکھ کارکنوں کے خلاف کارروائیوں کا اختیار دیا تھا۔
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی اپنے ایک تازہ بیان میں کہا کہ وفاقی پولیس کو واضح شواہدملے ہیں کہ بھارتی حکومت کے ایجنٹ کینیڈا میں عوامی تحفظ کو خطرے میں ڈالنے والی سرگرمیوں میں ملوث تھے۔ انہوں نے بھارتی حکومت کے اقدامات کو ایک بڑی غلطی قرار دیتے ہوئے کہا کہ کینیڈا کی سرزمین پر منظم جرائم کیلئے سفارت کاروں کا بھی استعمال کیا گیا۔
کینیڈین پولیس کی تفتیش نے بھارتی حکومت سے وابستہ افراد اور بدنام زمانہ گینگسٹر لارنس بشنوئی کی قیادت میں ایک مجرمانہ نیٹ ورک کے درمیان خطرناک روابط کا پردہ فاش کیا ہے۔ تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی کہ مبینہ طور پر بھارتی سفارت کاروں کی طرف سے منظم کردہ مجرمانہ سرگرمیوں میں بھتہ خوری، دھمکیاں، جبر، ہراساں کرنا یہاں تک کہ کینیڈین شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ بھی شامل ہیں۔ کینیڈین حکام نے ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھی بھارت کے اعلیٰ سفارت کار سنجے ورما کے ملوث ہونے کا انکشاف کیا ہے۔کینیڈا نے نجر کے قتل میں ملوث ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے ہائی کمشنر سمیت چھ بھارتی سفارت کاروں کو نکال دیا ۔ کینیڈین حکومت نے قبل ازیں بھارتی حکومت کو باضابطہ طور پر ایک خطہ لکھا تھا جس میںکہا گیا تھا کہ بھارت ان سفارت کاروں کے لیے استثنیٰ ختم کر دے تاکہ ان سے پوچھ گچھ کی جا سکے۔ تاہم بھارت نے اس مطالبے کو مسترد کر دیا جس کے بعد اوٹاوا نے انہیں ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا۔ یہ حالیہ واقعہ دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی تناو¿ میں نمایاں اضافے کی نشاندہی کرتا ہے۔
کینیڈا کی ایشیا پیسیفک فاو¿نڈیشن کی ریسرچ ڈائریکٹر وینا نادجیبلا نے ایک میڈیا انٹرویو میں کہا کہ سفارتکاروں کا خراج تناو¿ میں سنگین اضافہ کی نشاندہی کرتا ہے جو کینیڈا اور بھارت کے درمیان ایک برس سے جاری ہے۔ انہوں نے مزید کہاہم سفارتی ٹوٹ پھوٹ دیکھ رہے ہیں، کینیڈا بھارت سے بار بار مطالبہ کر رہا ہے کہ وہ تحقیقات میں تعاون کرے لیکن وہ تعاون نہیں کر رہا ۔
تجزیہ کاروں نے خبردار کیا ہے کہ بھارت کے اقدامات علاقائی اور عالمی استحکام کے لیے ایک سخت خطرہ ہیں۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کے ہتھکنڈے ریاستی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کی عکاسی کرتے ہیں ۔ بھارت پاکستان میں بھی دہشت گردی کی سرگرمیوں کی مالی معاونت اور منصوبہ بندی میں ملوث ہے۔
پاکستان نے عالمی برادری کو تخریبی سرگرمیوں میں بھارت کے کردار سے مسلسل آگاہ کیا ہے، بھارتی جاسوس کلبھوشن جادھو کی پاکستان میں گرفتاری نے بھی مکروہ بھارتی چہرے کو پوری طرح سے بے نقاب کر دیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ آر ایس ایس کی حمایت یافتہ مودی حکومت عالمی استحکام اور انسانیت کے لیے سخت خطرہ ہے لہذا عالمی برادری کے لیے یہ لازم ہے کہ وہ مودی حکومت کے فسطائی رحجانات کے خلاف فوری اقدامات کرے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button