محمدیاسین ملک کی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں بھوک ہڑتال
سرینگر: سینئر کشمیری حریت رہنما اورجموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے دہلی کی تہاڑ جیل کے حکام کی طرف سے انہیں طبی سہولیات فراہم نہ کرنے کے خلاف غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یاسین ملک نے یکم نومبر بروز جمعہ سے تہاڑ جیل نئی دہلی میں غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال شروع کر رکھی ہے۔بیان میںکہا گیا کہ یاسین ملک جیسے رہنما کو جو عدم تشدداورپرامن جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں اورتنازعہ کشمیرکے حل کے لیے مذاکرات کے حامی ہیں،اپنے سیاسی نظریے کی بنیاد پرانتقام کا نشانہ نہیں بنایا جا نا چاہیے۔ ترجمان نے کہا کہ ماضی قریب میں ان کے اہل خانہ کی طرف سے دائر درخواستوں پر عدالتی احکامات اور متعدد زبانی یقین دہانیوں کے باوجود ان کامناسب اور ضروری علاج شروع نہیں کیا گیا۔ترجمان نے یاسین ملک کی بگڑتی ہوئی صحت پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مناسب طبی سہولیات سے محرومی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے جسے عالمی اداروں بالخصوص انسانی حقوق کی تنظیموں اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔انہوں نے عالمی رہنمائوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی اپیل کی کہ وہ یاسین ملک کی زندگی بچانے کے لیے مداخلت کریں۔