کشمیریوں کا منفی تشخص پیش کرنے پرتمل فلم” اماران” کی مذمت
چنئی:بھارت میں ایک تمل فلم ”اماران ”میں کشمیریوں کا منفی تشخص اور تنازعہ کشمیر کو غلط انداز میں پیش کرنے اور حق خود ارادیت کی جدوجہد کو دہشت گردی سے جوڑنے پر تنازعہ کھڑا ہوا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کمل ہاسن کی پروڈیوس کردہ فلم اماران دیوالی کے موقع پر 31اکتوبر کو ریلیز کی گئی ۔تھروموروگن گاندھی کی زیرقیادت تحریک نے کشمیریوں کی منفی تصویر کشی کرنے پر فلم کی مذمت کی۔ انہوں نے کہاکہ فلم میں خطے کی جائز جدوجہد کو نظر انداز کیاگیا ہے اور انتشار پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔مانیتھنیا مکل کچی کے رہنما ایم جواہر اللہ نے فلم کے بیانیے کا موازنہ تقسیم کرنے والے سیاسی نظریات سے کیا اور کشمیریوں کی غیر منصفانہ تصویر کشی پر تنقید کی۔سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) سمیت مسلمان تنظیموں نے تامل ناڈو میں اس فلم پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ کمل ہاسن کے پروڈکشن آفس اور فلم کی نمائش کرنے والے سینما گھروں کے باہر احتجاج کیا گیا۔ اس حوالے سے چنئی سٹی پولیس نے کسی قسم کے تشدد کو روکنے کے لیے متنازعہ فلم دکھانے والے سینما گھروں میں سیکورٹی بڑھا دی ہے۔ اس تنازعے سے حساس سیاسی مسائل کی تصویر کشی میں تامل فلم انڈسٹری کی ذمہ داری کے حوالے سے سوالات اٹھائے جارہے ہیں جس میں تاریخی واقعات کی زیادہ ذمہ دارانہ تصویر کشی اور انتشارپیدا کرنے والی فلموںکو مسترد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔