الہ آباد ہائی کورٹ کے جج کے خلاف بھارتی پارلیمنٹ میں مواخذے کی تحریک جمع
سرینگر:غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں نیشنل کانفرنس کے رکن بھارتی پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ مہدی نے اتر پردیش میں وشوا ہندو پریشد کی ایک تقریب کے دوران مسلم مخالف بیان دینے پر الہ آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شیکھر کمار یادو کے خلاف لوک سبھا میں مواخذے کی تحریک جمع کرائی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق روح اللہ مہدی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہاکہ اس تحریک پر 100سے زائد ارکان پارلیمنٹ کے دستخط ہیں۔ انہوں نے ان سیاسی جماعتوں اور افراد کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اتحاد، تکثیریت اور مساوات جیسی آئینی اقدار کے لیے اپنی وابستگی کو اجاگر کرتے ہوئے اس اقدام کی حمایت کی۔انہوں نے لکھا میں سماج وادی پارٹی، این سی، اسد الدین اویسی اور دیگر کی حمایت پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔جسٹس یادو نے 8دسمبر کو وی ایچ پی کے ایک پروگرام کے دوران تنازعے کو جنم دیا تھا جہاں انہوں نے یکساں سول کوڈکے بارے میں بات کی تھی اور قوانین کو اکثریت کی مرضی سے جوڑا تھا۔ حزب اختلاف کے رہنمائوں نے ان کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے اسے نفرت انگیز تقریر قرار دیا اور تقریب میں ان کی شرکت پر سوال اٹھایا۔مواخذے کی تحریک عدالتی غیرجانبداری اور آئینی اصولوں کی پاسداری کے بارے میں بڑھتے ہوئے خدشات کی عکاسی کرتی ہے۔