مودی کے بھارت میں مذہبی اقلیتوں کو بڑھتے ہوئے تشدد کا سامناہے : رپورٹ
اسلام آباد 08 دسمبر (کے ایم ایس)بھارت میں2014 ءمیںجب سے فسطائی نریندر مودی کی قیادت میں بھارتیہ جنتا پارٹی اقتدار میں آئی ،ملک میںمذہبی اقلیتوں کو بڑھتے ہوئے تشدد کا سامنا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی حکومت انتہا پسند ہندو تنظیم راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے ہندوتوا نظریے کو بدستور نافذ کر رہی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی کے بھارت میں اقلیتوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے اور اس کی تازہ ترین مثال ریاست مدھیہ پردیش میں ہندو انتہا پسندوں کی طرف سے کرسچن اسکول پر حملہ ہے۔ رپورٹ میں کہاگیا کہ ہندو انتہا پسندوںنے مسیحی برادری کے زیر انتظام اسکول پر دھاوا بول دیا جہاں طلباءبمشکل بچ نکلنے میں کامیاب ہوئے۔رپورٹ میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ بھارت میں رواں سال صرف عیسائیوں کے خلاف اب تک 300 سے زیادہ حملے درج ہوئے ہیں۔رپورٹ میں کہاگیا کہ بی جے پی بھارت کی پالیسیوں کو ہندوتوا نظریے کے مطابق تشکیل دے رہی ہے اوروہ بھارت کو اقلیتوں سے خالی کرنے کے مشن پر ہے اور مودی کا حتمی خواب بھارت کو ایک ہندو ملک میں تبدیل کرنا ہے۔ آر ایس ایس کی حمایت یافتہ مودی حکومت بھارت میں مذہبی اقلیتوں کوہراساں کرنے کے لئے دہشت گردی کو ایک پالیسی کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ ہندوتوا قوتیں اقلیتوں کے ساتھ دوسرے درجے کے شہریوں جیسا سلوک کرتی ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں اقلیتیں مسلسل خوف و دہشت کی حالت میں زندگی گزار رہی ہیں اور مودی کے فسطائی نظریے کی وجہ سے جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ عالمی برادری کو بھارت میں ہندوفسطائیت کا نوٹس لینا چاہیے۔