کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادکشمیر شاخ نے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں مودی کے نارملسی کے دعوئووں کو مسترد کر دیا
اسلام آباد: کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ نے حالیہ دورہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے دوران حالات معمول پر آنے کے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دعوئووں کو سختی سے مسترد کردیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں کہا کہ مودی کے امن اور ترقی کے دعوئوں کے باوجود زمینی حقائق بالکل مختلف ہے، تقریبا 9لاکھ مسلح فوجی علاقے پر قابض ہیں جس سے یہ خطہ دنیا کا سب سے زیادہ فوجی جمائو والا علاقہ بن گیا ہے۔ حریت آزادکشمیرنے مودی کے دورے کے دوران سکیورٹی کے نام پر بڑے پیمانے پر فورسز اہلکاروں کی تعیناتی اور لاک ڈائون جیسی پابندیوں کو اجاگرکیاجن سے لوگوں کے معمولات زندگی مفلوج ہوکر رہ گئے اوریہ حالات معمول کے مطابق ہونے کے دعوے کی نفی کرتے ہیں۔2019میں دفعہ370کی منسوخی کے بعد سے خطے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اپنے عروج پر ہیںجن میں بلاجواز گرفتاریاں، جبری گمشدگیاں، ماورائے عدالت قتل اوردوران حراست تشدد شامل ہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر کی معاشی صورتحال بدستور نازک ہے، خاص طور پر نوجوانوں میں بے روزگاری کی شرح انتہائی بلند ہے اور سیاحت جیسی صنعتیں زوال پذیر ہیں۔انٹرنیٹ کی مسلسل بندش اور صحافیوں کو ہراساں کرنا ترقی کے دعوئوں کی مزید قلعی کھول دیتا ہے۔ حریت کانفرنس نے تنازعہ کشمیر کو ہمیشہ کی خاطر حل کرنے کے لئے خطے میں فوجیوں کی تعداد میں کمی، جمہوری حقوق کی بحالی اور تمام فریقین کے درمیان بات چیت کا مطالبہ کیا۔