حریت کانفرنس کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر اظہار تشویش
سرینگر 09 دسمبر (کے ایم ایس) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں مقبوضہ علاقے میں کشمیریوں کی منظم نسل کشیُ، ماورائے عدالت قتل، مذہبی،سیاسی اور سماجی آزادیوں پر قدغن ،کشمیری خواتین کی بے حرمتی ،جبری گرفتاریوں اور بدترین ظلم وتشددکے واقعات میں اضافے کی شدید مذمت کی ہے۔انہوں نے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں تعینات10لاکھ سے زائد بھارتی فوجوں نے مقبوضہ علاقے میں خوف ودہشت کا ماحول قائم کر رکھا ہے جنہیں کالے قوانین کے تحت کشمیریوں کے قتل عام کی کھلی چھوٹ حاصل ہے۔ترجمان نے دنیا بھر میں ہر سال 10دسمبر کومنانے جانے والے انسانی حقوق کے عالمی دن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کو دوسری جنگ عظیم کے بعد اس وقت بہت زیادہ اہمیت حاصل ہوئی جب عالمی برادری نے جنیوا میں ایک اجلاس کے دوران انسانی حقوق کے اعلامیہ پر اتفاق کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج اس اہم موقع پربھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے محکوم عوام کو اس اعلامیہ کے تحت کوئی بھی حقوق حاصل نہیں ہیں۔ انہوں نے کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے کیلئے بھارت کی طرف سے فوجی طاقت کے وحشیانہ استعمال اور ریاستی دہشت گردی کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔انہوں نے کہاکہ انسانی حقوق کا عالمگیر اعلامیہ کسی بھی ملک کو عوام کے بنیادی حقوق خصوصا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے تسلیم شدہ حق خودارادیت کو سلب کرنے کی اجازت نہیں دیتا ۔انہوں نے کہا کہ اپنے ناقابل تنسیخ حق، حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے پر لوگوں کے خلاف گھنائونے جنگی جرائم میں ملوث غاصب قوتوں پر عالمی عدالت انصاف اور جنگی جرائم کے بین الاقوامی ٹریبونل میں مقدمات چلائے جانے چاہیں۔حریت ترجمان نے کہاکہ مقبوضہ کشمیرمیں تعینات دس لاکھ سے زائد بھارتی فوجیوں کو کشمیریوں کے قتل عام کی کھلی چھوٹ حاصل ہے جبکہ بڑی تعداد میں بھارتی فوجیوں کی موجودگی میں عام کشمیری خود کو غیر محفوظ سمجھتے ہیں۔انہوں نے افسوس ظاہر کیاکہ بھارت نے مقبوضہ علاقے میں ظلم و تشدد کی تمام حدیں پار کرلی ہیں۔ انہوں نے مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اپنے حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے پر قابض بھارتی فورسز نے لاکھوں کشمیریوں کو شہید کردیا ہے۔حریت ترجمان نے کہا کہ گزشتہ 32 برس کے دوران مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے تلاشی اور محاصرے کی کارروائیوں کے دوران 95ہزار920 سے زائد کشمیریوں کو قتل، 22ہزار939خواتین بیوہ،10ہزار سے زائد افراد کو حراست کے دوران لاپتہ ،ایک لاکھ 7ہزار855 سے زائد بچے یتیم ہوچکے ہیں ، 11ہزار246خواتین کی بے حرمتیاں ،ایک لاکھ10ہزار440رہائشی مکانات کوتباہ اور اربوں مالیت کی املاک کو نقصان پہنچایا گیاہے جبکہ سینکڑوں خواتین نصف بیوائوں کی زندگیاں گزارنے پر مجبور ہیں ۔انہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی طرف سے بڑے پیمانے پر جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا سخت نوٹس لے اورمقبوضہ علاقے میں بڑے پیمانے پر جاری کشمیریوں کی نسل کشیُ ،ماورائے عدالت قتل ،جبری گرفتاریاں رکوانے اور غیر قانونی طور پر نظر بند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی رہائی کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائے۔حریت ترجمان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے پرامن حل پربھی زور دیا۔