بھارت

اسد الدین اویسی کا لوک سبھا میں وقف ترمیمی بل کے خلاف شدید احتجاج

یہ بل غیر آئینی اورمسلمانوں کی توہین ہے ،احتجاجاً متنازعہ بل پھاڑ دیا

نئی دلی:
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے متنازعہ وقف ترمیمی بل کو غیرآئینی قرار دیتے ہوئے لوک سبھا میں اس بل کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے ۔ انہوں نے متنازعہ بل کوپھاڑ دیا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اس الدین اویسی نے لوک سبھا میں بی جے پی کی طرف سے پیش کئے گئے وقف ترمیمی بل کے خلاف سخت احتجاج کرتے ہئوے کہاکہ یہ بل غیر آئینی ہے، بی جے پی مندروں اور مساجد کے نام پر بھارت میں تفرقہ پیدا کرنا چاہتی ہے۔ میں اس کی مذمت کرتا ہوں اور میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ جو 10 ترامیم میں نے اس بل میں تجویز کی ہیں انہیں قبول کیا جائے۔اسد الدین اویسی نے کہا کہ اگر آپ تاریخ پڑھیں تو آپ دیکھیں گے کہ مہاتما گاندھی نے سفید فام جنوبی افریقا کے قوانین کے بارے میں کہا تھا کہ میرا ضمیر اسے قبول نہیں کرتا اور انہوں نے ان قوانین کو پھاڑ دیا تھا، میں بھی انکی طرح اس قانون کو پھاڑ رہا ہوں۔انہوں نے مزیدکہا کہ یہ بل آرٹیکل 25 اور 26 کی بھی خلاف ورزی اور مسلمانوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔ بل کا مقصد بھارت میں مسلمانوں کی تذلیل کرنا ہے۔ اسد الدین اویسی نے کہا کہ بی جے پی کا مقصد مسلمانوں کو نیچا دکھانا اور مندر و مسجد کے نام پر تنازعہ کھڑا کرنا ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button