مقبوضہ کشمیر : امر ناتھ یاتر اکیلئے گاڑیاں دینے والے ٹرانسپورٹرز 2سوکروڑ کے معاوضے سے محروم
سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں گزشتہ سال امرناتھیاترادوران سیکورٹی کیلئے ہزاروںگاڑیاں فراہم کرنے والے ٹرانسپورٹرو ں کا قابض انتظامیہ نے ابھی تک 200کروڑ روپے کے واجبات ادا نہیں کئے ہیں ۔ ٹرانسپورٹروں کو قابض انتظامیہ نے یاترا کے اختتام کے بعد15دنوں کے اندر تمام ادائیگیاں کرنے کا یقین دلایا تھا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ٹرانسپورٹرز نے قابض حکام سے طویل عرصے اپنے زیر التواواجبات کی ادائیگی کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ وہ شدید مالی مشکلات کا شکار ہیں۔ٹرانسپورٹرزکاکہنا ہے کہ 8 ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود انہیں ایک روپیہ بھی جاری نہیں کیا گیا ہے۔ یہ گاڑیاں ریجنل ٹرانسپورٹ آفس کشمیر کے ذریعے ہندو یاترا کے دوران فراہم کی گئی تھیں اورکشمیر اسمبلی انتخابات کے دوران بھی انہیں استعمال کیاگیا۔ تاہم ٹرانسپورٹرز کا کہنا ہے کہ اب تک انہیں اپنے جائز واجبات ادانہیں کئے گئے ہیں اور وہ معاوضے کے حصول کیلئے سرکاری دفاتر میں در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں ۔ایک ٹرانسپورٹر نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے میڈیا کو بتایاکہ ان میں سے اکثر نے اپنی گاڑیاں قرضوں پر خریدی ہیں اور وہ بینکوں کو قسطیں ادا کرنے سے بھی قاصر ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہماری گاڑیاں ضبط ہونے کا خطرہ ہے اور ہم اپنے بچوں کی اسکول کی فیسیں بھی ادا نہیں کرپارہے ہیں ۔ ٹرانسپورٹروں مزیدکہناتھا کہ رواں سال جون میں ہندو یاتر دوبارہ شروع ہونے جارہی ہے اورانہیں گزشتہ سال کے معاوضے بھی ابھی تک ادا نہیں کئے تو انہیں یاترا کیلئے دوبارہ گاڑیاں فراہم کرنے پر مجبور نہیں کیا جاناچاہیے ،کیونکہ یہ صرف کاروبار نہیں بلکہ ان کی بقا کا مسئلہ ہے۔