کل جماعتی حریت کانفرنس کا ماورائے عدالت قتل کے مسلسل واقعات پر اظہار تشویش
سرینگر 20 دسمبر (کے ایم ایس)غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی فورسزکے ہاتھوں ماورائے عدالت قتل کے مسلسل واقعات پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں ہارون سرینگر اور پلوامہ کے جعلی مقابلوں میں شہید ہونے والوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کیاہے ۔ انہوں نے بے گناہ شہریوں کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فسطائی بھارتی حکومت موجودہ تحریک مزاحمت کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ ترجمان نے اخوان کلچر کے بدنام زمانہ دنوں کو یاد کیا جب قابض فورسز نے کچھ بھارتی ایجنٹوںکی مدد سے آپریشن ”پکڑو اور قتل کرو“ شروع کیا لیکن کشمیر کے عظیم لوگوں نے تحریک آزادی کو مزید جوش و خروش سے جاری رکھا۔انہوں نے کہاکہ آج بھارتی خفیہ ایجنسیوں اور فسطائی حکمرانوں نے ایک بار پھر مقبوضہ علاقے کے طول وعرض میں جعلی مقابلے کر کے ”پکڑو اور قتل کرو“ کی پالیسی کو زندہ کر دیا ہے۔حریت ترجمان نے اس پالیسی کو بین الاقوامی قانون اور 1948 کے انسانی حقوق کے اعلامیے میں دیے گئے بنیادی انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ جنگی قیدیوں کوبھی تحریک آزادی کشمیر سے تعلق رکھنے والے سیاسی کارکنوں اور عام کشمیریوں سے بہتر حقوق حاصل ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اقوام متحدہ، اسلامی تعاون تنظیم اور یورپی یونین اپنے مادر وطن پر بھارت کے بدترین اور جبری قبضے کے خلاف حریت پسندکشمیر ی عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے۔ترجمان نے کہا کہ عالمی اداروں کو مقبوضہ علاقے میں بھارتی فورسز کی طرف سے وسیع پیمانے پر نسل کشی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے بھارت پر دباﺅ ڈالنا چاہیے کہ وہ کشمیر میں نسل کشی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے۔