حیدر پورہ جعلی مقابلہ: شہید شہری کے لواحقین کا احتجاج،میت کی واپسی کا مطالبہ
جموں 26 دسمبر (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں حیدر پورہ جعلی مقابلے میں شہید ہونے والے شہری محمد عامر ماگرے کے اہل خانہ نے ضلع رامبن کے علاقے سنگلدان میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق عامرکے اہلخانہ اس کی میت واپس کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ عامر نہ تو عسکریت پسند اور نہ ہی ان کا معاون تھا۔عامر کے بھائی ندیم ماگرے نے بتایا کہ انہوں نے عامر کے قتل کے حوالے سے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے ملاقات کی تھی اور انہوں نے انہیں یقین دلایا تھا کہ اس کی میت ایک دو دن میں واپس کر دی جائے گی لیکن 40 دن گزرجانے کے باوجود ابھی تک اس کی میت انہیں واپس نہیں کی گئی۔ عامر کی بہن میمونہ بیگم نے کہا کہ وہ اپنے بھائی کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھی اور انہیں یقین ہے کہ وہ عسکریت پسندی سے متعلق کسی بھی واقعے یا سرگرمی میں ملوث نہیں تھا۔ انہوں نے کہاکہ عامر حیدر پورہ بائی پاس پر نوکری کر رہا تھا اور اس کی کرایہ داری کی تصدیق سرینگر کے پولیس سٹیشن صدر میں پولیس کے پاس پڑی ہے۔عامر کے والد محمد لطیف نے کہا کہ ان کا بیٹا بے قصور ہے اور گول کے لوگ اور سرینگر کے لوگ اس بات کی ضمانت دے سکتے ہیں کہ وہ عسکریت پسند نہیںتھا اور نہ ہی عسکری سرگرمیوں میں ملوث تھا۔عامر کے اہلخانہ نے انصاف اورمیت کی جلد از جلد واپسی کا مطالبہ کیا تاکہ وہ اس کی آخری رسومات ادا کرسکیں۔