مقبوضہ جموں وکشمیر کی تمام مساجدمیں نماز جمعہ اداکرنے کی اجازت دی جائے: متحدہ مجلس علماء
سرینگریکم ستمبر (کے ایم ایس)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں متحدہ مجلس علماءجموں وکشمیر کے اہم ارکان کا ایک اجلاس تاریخی میرواعظ منزل سرینگر میں ہوا۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق اجلاس کی صدارت معروف عالم دین اور انجمن تبلیغ الاسلام کے سرپرست مولانا شوکت حسین کینگ نے کی۔ اجلاس میں تاریخی جامع مسجد سرینگر اور دیگراہم اور مرکزی مساجدکی نمازجمعہ اور دیگر مذہبی تقریبات کے لئے بندش پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ اجلاس میں حیرت کا اظہار کیا گیاکہ قابض حکام نے ایک طرف وادی کشمیر میں کورونا وبا کی آڑ میں نماز جمعہ کی ادائیگی کو روکنے کے لئے اہم مقامات پر لاک ڈاﺅن کررکھا ہے اور دوسری طرف اہم سیاحتی مقامات باالخصوص تاریخی باغات اور پارکیں جیسے تفریحی مقامات لوگوں کے لئے کھلے ہیں۔ مجلس علماءنے کہا کہ اگرنماز جمعہ کے لئے مساجد کی بندش کی وجہ کورونا وبا ہے توتفریحی مقامات کیوں کھلے ہیں۔ ایم ایم یو نے کشمیر ی مسلمانوں کے مذہبی معاملات میں مداخلت اور ان کے جذبات کو مجروح کرنے کی کوششوں پر افسوس کا اظہارکیا۔ اجلاس میں شرکاءنے کہا کہ حکام کو اس معاملے پر اپنا موقف واضح کرنا چاہئے اور بغیر کسی تاخیرکے وادی کشمیر کی تمام چھوٹی بڑی مساجد اور درگاہوں پر نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت دینی چاہیے۔ اجلاس میں انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر، مسلم پرسنل لاءبورڈ، انجمن شرعی شیعیان،دارالعلوم رحیمیہ، انجمن تبلیغ الاسلام، انجمن حمایت الاسلام، جمعیت ہمدانیہ، بزم توحیداہلحدیث، علماءومشائخ بورڈ، حضرت سلطان العارفین ٹرسٹ اور دیگر مذہبی تنظیموںکے سربراہان یا نمائندوں نے شرکت کی۔