حیدر پورہ جعلی مقابلے کے شہداء کے لواحقین نے پولیس تحقیقات کو مسترد کر دیا
سرینگر29 دسمبر (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں گزشتہ ماہ سرینگر کے علاقے حیدر پورہ میں ایک جعلی مقابلے کے دوران شہید ہونے والے کشمیریوں شہید الطاف احمد بٹ اور ڈاکٹر مدثر گل کے اہلخانہ نے ان کے ماورائے عدالت قتل کے بارے میں پولیس کی تحقیقات کو مسترد کرتے ہوئے اسے من گھڑت قرار دیدیاہے۔ ان کا کہنا تھا کہ الطاف بٹ اور ڈاکٹرمدثر گل کو دیگر دو نوجوانوں کے ہمراہ بھارتی فورسز نے بلا جواز طورپر وحشیانہ تشدد کانشانہ بنانے کے بعد قتل کیاتھا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق الطاف بٹ کے بھائی عبدالمجید بٹ نے پولیس کی رپورٹ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ ”پولیس رپورٹ سراسر جھوٹی اور بے بنیاد ہے اور وہ اسے مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ان کے بھائی کے جسم پر تشدد کے واضح نشانات موجود ہیں۔ انہوں نے کہاکہ الطاف کو انسانی ڈھال کے طورپر استعمال کیاگیا۔ انہوں نے کہاکہ وہ پولیس کے موقف کو تسلیم کرنے کیلئے ہرگزتیار نہیں ہیں کیونکہ وہ اس سانحے میں ملوث اپنے اہلکاروں کو محفوظ راستہ دینا چاہتے ہیں۔ شہید ڈاکٹر مدثر گل کی اہلیہ حمیرا گل نے بھی پولیس کے دعوئوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کے شوہر ایک ڈاکٹر تھے اور وہ اپنے خاندان، چھوٹی بیٹی بیوی اور معمر والدین کو کیوں دائو پر لگائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ پولیس کو انہیں واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج دکھانی چاہیے جس میں مبینہ طورپر ڈاکٹر مدثر گل عسکریت پسندوں کے ساتھ موجود تھے۔
واضح رہے کہ بھارتی فوجیوں نے فوجیوںنے15 نومبر کو سرینگر کے علاقے حیدر پورہ میں چار شہریوں تاجر محمد الطاف بٹ، ڈاکٹر مدثر گل، امیر احمد ماگرے اور ایک کشمیری نوجوان کو ایک عمارت میں گولیاں مار کر شہید کر دیا تھا۔