مقبوضہ جموں وکشمیر:نیشنل کانفرنس ، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا(مارکسٹ ) کی بھارتی فوج کو اراضی کی منتقلی کی مذمت
سرینگر06 جنوری (کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میںنیشنل کانفرنس اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا(مارکسٹ) نے سٹریجٹک ایریاز ایکٹ کے تحت بھارتی فوج کو کیمپوںاور دیگر ڈھانچے کی تعمیرکے لیے گلمرگ میں1ہزار 34 کنال جبکہ سونہ مرگ میں 354 کنال اراضی دینے کی مذمت کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق نیشنل کانفرنس کے جنرل سیکرٹری علی محمد ساگر نے سری نگر میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ”اسٹرٹیجک ایریاز ایکٹ“ کے بارے میں ہمارے تحفظات زمین کی اس لاپرواہی سے منتقلی کا ثبوت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دعویٰ کیا تھا کہ اس ایکٹ کو شہری، سیاحوں اور دیگر معدنی وسائل سے مالا مال علاقوں پر قبضہ کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا اور اراضی کی حالیہ منتقلی نے ہمارا دعویٰ سچ ثابت کیا ہے ۔ انہوں نے کہا ایسے اقدامات 05 اگست 2019 کے غیر آئینی فیصلوں کا نتیجہ ہیں۔علی محمد ساگر نے کہا کہ مختلف بہانوں سے ہماری زمینوں اور وسائل کو ہتھیانا ہمارے زخموںکو کریدنے کے مترادف ہے۔
دریں اثناکمیونسٹ پارٹی آف انڈیا(مارکسٹ) کے رہنما، محمد یوسف تاریگامی نے سری نگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی حکومت کو گلمرگ میں 1034 کنال اراضی اور سونمرگ میں 354 کنال اراضی کو ‘اسٹریٹجک ایریاز’ کے طور پر بھارتی فوج کے استعمال میں دینے کے اپنے فیصلے پر نظرثانی کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کی طرف سے نام نہاد رئیل اسٹیٹ کی ترقی نہ روزگار پیدا کر سکتی ہے اور نہ ہی روزی روٹی کے مواقع پیدا کر سکتی ہے بلکہ اس کا مقصد صرف کارپوریٹ سیکٹر کو فائدہ پہنچانا ہے۔