سرینگر :صحافی سجاد گل پر محض مفروضوں کی بنیا د پر ”پی ایس اے“ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا
سرینگر 22 جنوری (کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انتظامیہ نے غیر قانونی طور پر نظر بند صحافی سجاد گل پر محض مفروضوں کی بنیاد پر بغیر کسی ٹھوس بنیاد کے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ(پی ایس اے“ کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔
سجاد گل کی ڈوزئیر میں نظر بندی کی جن بنیادوں کا تذکرہ کیا گیا ان میں ایک یہ ہے کہ صحافی ہونے کے ناطے وہ علاقے کی فلاح و بہبود کے بارے میں کم رپورٹنگ کر رہے ہیں اور یہ کہ ان کی رہائی بانڈی پورہ علاقے اور وادی کشمیر کے پرامن ماحول کے لیے مہلک ہو سکتی ہے۔سجاد گل کے خلاف گزشتہ ہفتے پی ایس اے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا اور انہیں اپنے خلاف درج مقدمات میں عدالت سے ضمانت ملنے کے فوراً بعد جموں کی کوٹ بھلوال جیل منتقل کر دیا گیا تھا۔بانڈی پورہ کے ڈپٹی کمشنر کے دستخط شدہ ڈوزیئر کے مطابق پولیس کو خدشہ تھا کہ گل کو عدالت سے ضمانت مل سکتی ہے جو پرامن ماحول کے لیے "مہلک” ثابت ہوگی اس لیے پی ایس سے کے تحت ان کی نظر بندی ضروری تھی۔سجاد گل کو بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں 6 جنوری کو سرینگر میں ایک جعلی مقابلے میں مقامی نوجوان سلیم پرے کی قتل کے خلاف بانڈی پورہ کے علاقے حاجن میں مظاہرے کے دوران بھارت مخالف نعروں کی ویڈیو ٹویٹر پر اپ لوڈ کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔