تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے بیان کا خیر مقدم
سرینگر23جنوری (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں حریت رہنما فریدہ بہن جی نے تنازعہ کشمیر کے منصفانہ حل اور کشمیریوں کے حقوق کے احترام کے حوالے سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری انتونیوگوتریس کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموںو کشمیر گزشتہ کئی دہائیوں سے اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر ایک متنازعہ مسئلے کی صورت میں موجود ہے اور اس مسئلے کے حل کے لئے عالمی ادارے نے کئی قراردادیں منظورکی ہیں۔
فریدہ بہن جی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ عالمی ادارے کے سربراہ کی حیثیت سے انتونیوگوتریس کا بیان جہاں ایک خوش آئند قدم ہے وہیں اقوام متحدہ کو اس مسئلے کے منصفانہ اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق پائیدار حل کیلئے اپنی کوششیں تیز کرنی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ تنازعہ کشمیر کے پائیدار حل کے لئے کوشاں کشمیری عوام کا ہمیشہ یہ مطالبہ رہا ہے کہ اس مسئلے کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور جموں کشمیر کے عوام کی خواہشات کو مد نظر رکھ کر حل کیاجائے تاکہ برصغیر میں امن قائم ہوسکے۔حریت رہنما نے کہا کہ پاکستان نے مسئلہ کشمیر کو ہمیشہ بین الاقوامی فورموں پر اٹھایا ہے اور اس مسئلے کو بامعنی مذاکراتی عمل اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے پر زور دیا ہے جبکہ بھارت جموں وکشمیر پر اپنے غیر قانونی تسلط کو طول دینے کے لئے ظلم وتشدد کے تمام ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ تنازعہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔
حریت رہنما عبدالاحدپرہ نے بھی اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوگوتریس کے بیان کا خیر مقدم کیا ہے ۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرنا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے میں تاخیر کی گئی تو نہ صرف کشمیری عوام کو انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں کا سامنا کرنا پڑے گا بلکہ دو ایٹمی طاقتوں بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ جیسی صورتحال پیداہوگی جس سے پورا جنوبی ایشیا متاثر ہوگا۔ لہذاا عالمی برادری کو چاہے کہ وہ تنازعہ کشمیر کو اولین فرصت میںحل کرے۔