مقبوضہ جموں وکشمیر میں سرکاری ملازمین کے لیے نئے قواعدو ضوابط کی مذمت
اسلام آباد 18 ستمبر (کے ایم ایس) جموں و کشمیر ماس موومنٹ کے وائس چیئرمین عبدالمجید میر نے غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کسی بھی ملازم کو بغیر کسی منطق یا وجہ کے ملازمت سے نکالنے کے اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق عبدالمجید میر نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کے اس اقدام کو مکمل طور پر غیر قانونی اور ظالمانہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے ظالمانہ اقدامات سے بھارت اپنے مذموم عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہوگا بلکہ اس طرح کے اقدامات ہماری تحریک آزادی کو مزید مضبوط اور متحرک کریں گے۔عبدالمجید میر نے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر قتل وغارت سے بھارت کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبا نہیں سکتا کیونکہ یہ اسلام کے بنیادی اصولوں پر مبنی ہے اور کشمیری عوام عالمی برادری کی طرف سے تسلیم شدہ اپنے پیدائشی حق، حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کررہے ہیں۔ ماس موومنٹ کے رہنما نے کہا کہ بھارتی فوجیوںنے کشمیریوں کے خلاف جنگ چھیڑ رکھی ہے اوروہ روزانہ کی بنیاد پر بے گناہ کشمیریوں کو شہید کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے عزائم واضح ہیں کہ مسلم اکثریتی علاقے کو اقلیت میں تبدیل کیا جائے۔انہوں نے کشمیری عوام پر زور دیا کہ وہ اس نازک دور میں ہوشیار رہیں اور دشمن کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کے لیے اپنی صفوں میں مکمل اتحادو اتفاق پیدا کریں۔