منی پور : کانگریس اور بی جے پی کارکنوں کے درمیان تصادم
امپھال 03 مارچ (کے ایم ایس)بھارتی ریاست منی پور میں انتخابات کے دوسرے مرحلے سے قبل Kakching Khunouعلاقے میں کانگریس اور بی جے پی کے کارکنوں کے درمیان تصادم ہوا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بدھ کی رات ہونے والے تصادم کے دوران 13 گاڑیوں کو نقصان پہنچا ۔کانگریس نے جمعرات کو منی پور میں بی جے پی حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ وہاں کے انتخابات پر اثر انداز ہونے کے لیے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کر رہی ہے جب کہ ممنوعہ عسکریت پسند گروپوں کو تقریباً 17 کروڑ روپے جاری کیے گئے جو آپریشن معاہدے کی معطلی کے تحت ہیں۔منی پور میں اسمبلی انتخابات کا دوسرا مرحلہ 5 مارچ کو ہونا ہے۔ پہلے مرحلے کی پولنگ 28 فروری کو ہوئی تھی۔ بھارتی وزارت داخلہ اور بی جے پی کی ریاستی حکومت نے انتخابی ضابطہ اخلاق کی چونکا دینے والی خلاف ورزی کرتے ہوئے منی پور میں کالعدم عسکریت پسند گروپوں کو اپنی سرگرمیاں معطل کرنے کیلئے کروڑوں روپے جاری کیے ہیں۔۔ رمیش جو منی پور انتخابات کے لیے کانگریس کے سینئر مبصر ہیںنے ٹویٹر پر اپناایک بیان شیئر کیا جس میں انہوں نے الزام لگایاہے کہ ان ادائیگیوں نے اس بات کو سچ ثابت کیا ہے کہ چوراچند پور اور کانگ پوکپی اضلاع میں پہلے مرحلے میں انتخابات آزادانہ، منصفانہ اور پرامن نہیں ہوئے ہیں۔کانگریس نے اس سے قبل بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ پر الزام لگایا تھا کہ انہوں نے ایک ممنوعہ عسکریت پسند تنظیم کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کا مسودہ تیار کیا تھا جس میں منی پور کے لوگوں سے بی جے پی کو ووٹ دینے کے لیے کہا گیا تھا۔