مقبوضہ جموں و کشمیر

بھارت میں اگنی پتھ اسکیم سے مایوس نوجوانوں کی خودکشی کا سلسلہ شروع، 2دنوں میں دو اموات

نئی دہلی 22جون(کے ایم ایس) بھارت میں اگنی پتھ اسکیم سے مایوس ہوکر نوجوانوں میں خودکشی کا ایک سلسلہ شروع ہو گیا ہے اور ریاست راجستھان میں دو دنوں میں دو نوجوانوں نے مایوس ہو کر خودکشی کرلی ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق ریاست کے علاقے جھنجھنو میں ایک19سالہ نوجوان نے جو اگنی پتھ اسکیم شروع ہونے کے بعد شدید تنائو کا شکار تھا، منگل کے روز خود کو پھانسی لگا کر اپنی زندگی کا خاتمہ کردیا۔ اس سے قبل پیر کے روز بھرت پور میں بھی ایک نوجوان نے خودکشی کر لی تھی۔پولیس سے موصولہ اطلاعات کے مطابق واقعہ جھنجھنو کے چڑاوا قصبے کے اسٹیشن روڈ علاقے کا ہے۔ یہاں رہنے والے انکت نے اپنی بہن کے گھر میں خود کو پھانسی لگا لی۔ اس کی بہن پونم جھانجھوت کے سرکاری اسکول میں کام کرتی ہے۔ گھر والوں نے پولیس کو بتایا کہ انکت پیر کے روز ہی اپنی بہن کے گھر گیا تھا۔ یوگا دن کے سبب منگل کو اس کی بہن اسکول گئی تھی۔ اس دوران انکت نے خودکشی کر لی اور جب پونم کو یہ خبر ملی تو وہ بھاگتی ہوئی اسکول سے گھر پہنچی۔پولیس کو دی گئی تحریری رپورٹ میں گھر والوں نے بتایا کہ انکت نے گزشتہ مہینے راجستھان پولیس کانسٹیبل کا امتحان دیا تھا لیکن پرچہ لیک ہونے کی وجہ سے اسے منسوخ کر دیا گیا۔ اس کا بھی اس پر اثر ہوا تھا۔ اس کے بعد اس نے فوج میں بھرتی کی تیاری شروع کی لیکن اگنی پتھ اسکیم کے اعلان کے بعد وہ شدید تنائو کا شکار تھا۔ گھر والوں کا کہنا ہے کہ اسی کی وجہ سے اس نے خودکشی کی ہے۔ پولیس نے پوسٹ مارٹم کرانے کے بعد لاش اہلخانہ کے حوالے کر دی اور ساتھ ہی معاملے کی تحقیقات بھی شروع کر دی ہے۔اس سے قبل پیر کو ضلع بھرت پور میں چکسانا تھانے کے علاقے بلوٹھی میں 22سالہ کنہیا گوجرنے کھیت میں درخت سے پھانسی کا پھندا لگا کر خودکشی کر لی تھی۔ نوجوان کبڈی کا قومی سطح کا کھلاڑی تھا۔ بارہویں کے بعد وہ فوج میں جانے کی تیاری کر رہا تھا۔ گھر والوں کا کہنا ہے کہ جب سے اگنی پتھ اسکیم کا اعلان ہواتب سے وہ بہت مایوس تھا اور فوج کی تیاری کے لیے صبح دوڑنے نہیں جا رہا تھا۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button