مقبوضہ جموں و کشمیر

200 سے زیادہ کارکنوں، دانشوروں کیطرف سے سیتلواڑ، سری کمار اور زبیر کی رہائی کا مطالبہ

نئی دہلی، 02 جولائی (کے ایم ایس) دنیا کے مختلف حصوں سے 260 سے زائد انسانی حقوق کے کارکنوں، دانشوروں، صحافیوں، فنکاروں اور کمیونٹی لیڈروں نے تیستا سیتلواڑ، آر بی سری کمار سنجیو بھٹ اور صحافی محمد زیبر کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے بھارتی حکومت سے انہیں فوری طور پر رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق انہوں نے سیتلواڑ اور سری کمار کی گرفتاری کے سلسلے میں سپریم کورٹ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے گجرات فسادات کے سلسلے میں انصاف کے حصول کے لیے طویل قانونی جنگ لڑنے والوں کے خلاف مکمل طور پر غیر ضروری تبصرے کیے ہیں۔
گزشتہ ہفتے سپریم کورٹ نے فسادات پر وزیر اعظم نریندر مودی اور دیگر کے خلاف تحقیقات کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔انسانی حقوق کے کارکنوں، دانشوروں ،صحافیوں اور دیگر نے ایک بیان میں آزادی اظہار کے خلاف کریک ڈاو¿ن پر نریندر مودی کی زیرقیادت فسطائی بھارتی حکومت پر تنقید کی۔ بیان میں کہا گیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ آزاد بھارت کی تاریخ کے ایک سیاہ باب” ایمرجنسی “ کی اکثر مذمت کرتے رہتے ہیں جو اختلاف رائے اور آزادانہ آواز کو دبانے کے لیے مسلط کی گئی تھی لیکن وہ دونوں اب ایمر جنسی کے نفاذ سے بھی زیادہ بدتر کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم اندرا گاندھی نے بھارت میں ایمرجنسی 1975 سے 1977 تک 21 ماہ کی مدت کیلئے عائد کی تھی۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button