مقبوضہ جموں و کشمیر

سیاسی مخالفین کو دبانے کے لیے اس طرح ایجنسیوں کا غلط استعمال کبھی نہیں دیکھا:یشونت سنہا

 

Yashwant_Sinha_IMF

چندی گڑھ 12جولائی(کے ایم ایس) بھارت کے صدارتی انتخابات میں حزب اختلاف کے نامزد مشترکہ امیدوار یشونت سنہا نے مودی کی زیرقیادت بی جے پی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے سیاسی مخالفین کو دبانے کے لیے مرکزی تحقیقاتی ایجنسیوں کا غلط استعمال کر رہی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یشونت سنہا نے چندی گڑھ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے 60سالوں میں سرکاری اداروں کی ایسی دہشت کبھی نہیں دیکھی جس طرح آج دیکھ رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اٹل بہاری واجپائی کی حکومت میں پانچ سال رہے اورمیرے ذہن میں یہ بات کبھی نہیں آئی کہ بدنام زمانہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ، محکمہ انکم ٹیکس اوردیگر ایجنسیوں کو سیاسی مخالفین کو دبانے کے لیے استعمال کروں۔ انہوں نے کہا کہ ان دنوں ایسا غلط استعمال کبھی نہیں ہوا لیکن آجکل انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اورمحکمہ انکم ٹیکس دونوںبہت بے شرمی سے استعمال ہو رہے ہیں۔سابق بھارتی وزیر نے کہا کہ بھارت کے 15ویں صدر کا انتخاب انتہائی پریشان کن حالات میں ہو رہا ہے۔اس سے پہلے یہاں تک کہ1970کی دہائی میں ایمرجنسی کے دوران بھی ہماری جمہوریہ کو بیک وقت اتنے آئینی خطرات کا سامنانہیںکرنا پڑا۔ معیشت بری طرح بدانتظامی کا شکار ہے جس سے قیمتوں میں بے پناہ اضافہ اور بے روزگاری پیدا ہو رہی ہے۔ یشونت سنہا نے کہاکہ بھارت کی جمہوریت شدید خطرے میں ہے۔ حکمران جماعت اور اس کی حکومت جمہوری طرز حکمرانی کے ہر ادارے کو تباہ کررہی ہے۔انہوں نے کہاکہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ، محکمہ انکم ٹیکس، سی بی آئی یہاں تک کہ گورنر کے دفاتر جیسے اداروں کو اپوزیشن رہنمائوں کو نشانہ بنانے، اپوزیشن پارٹیوں میں انحراف پیدا کرنے اور اپوزیشن کے زیر انتظام ریاستی حکومتوں کو گرانے کے لیے ہتھیار کے طورپر استعمال کیاجارہا ہے۔سابق وزیر نے کہاکہ حکمران جماعت نے انتخابات جیتنے کے لیے بھارت کے کثیر العقیدہ معاشرے کو فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم کرنے کے لیے ایک شیطانی منصوبہ شروع کیا ہے۔انہوں نے کہا اس کے نہ صرف معاشرتی امن بلکہ ملک کے اتحاد اور سالمیت کے لیے بھی خطرناک نتائج ہوں گے ۔
دریں اثناء بھارتی الیکشن کمیشن نے 18جولائی کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے لیے بیلٹ پیپر، بیلٹ بکس اوردیگر سامان بھیجنا شروع کر دیاہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button