ترک صدر اردگان نے ایک بار پھر مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ میں اٹھا دیا
اقوام متحدہ22ستمبر (کے ایم ایس)
ترک صدر رجب طیب اردوان نے اقوام متحدہ میں ایک بار پھر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرتے ہوئے اس دیرینہ تنازعے کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کے ترکی کے موقف کا اعادہ کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق صدر اردوان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم گزشتہ 74بر س سے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کو تمام متعلقہ فریقوں کے درمیان مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کے حق میں ہیں۔ انہوںنے کہاکہ کشمیر میںگزشتہ سات دہائیوں سے جاری ظلم وتشددختم کرنے کی ضرورت ہے، مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ترکی کشمیریوں کیساتھ ہے۔ ترک صدر مسلسل اقوام متحدہ کی جنر ل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں مسلسل عالمی ادارے کی توجہ مسئلہ کشمیر کے حل کی جانب مبذول کرارہے ہیں۔
گزشتہ سال جنرل اسمبلی کے 75ویں اجلاس سے خطاب میں صدر اردوان نے جموں وکشمیر کو ایک سلگتا ہوا مسئلہ قرار دیا تھا اورکہاتھا کہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے یکطرفہ اقدام سے یہ مسئلہ مزیدپیچیدہ ہو گیا ہے ۔انہوں نے کہاتھا کہ تنازعہ کشمیر کے حل کے بغیر جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن و استحکام قائم نہیں ہو سکتا۔ 2019میں انہوں نے کہا تھا کہ اقوام متحدہ کی متعدد قراردادوں کی منظوری کے باوجود تنازعہ کشمیر ابھی تک حل طلب ہے ۔