مقبوضہ جموں و کشمیر

مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں نوجوانوں کے منظم قتل کی مذمت

بھارتی پولیس نے سوپور قصبے میں چار بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر لیا

FZi6fvjX0AMqgrqسرینگر10ستمبر(کے ایم ایس)جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے جس کے سربراہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر نظربند رہنما شبیر احمد شاہ ہیں، مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے لئے بھارتی فوجیوں کی طرف سے بے گناہ کشمیری نوجوانوں کے منظم قتل کی شدید مذمت کی ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ڈی ایف پی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کشمیریوں کے بہیمانہ قتل کومقبوضہ جموں وکشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کے مذموم منصوبے کا حصہ قرار دیا۔بیان میں افسوس کا اظہار کیا گیا کہ بھارت نے ایک طرف اپنے فوجیوں کو بے گناہ کشمیریوں کو قتل کرنے کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہیں اور دوسری جانب بھارتی ہندوئوں کو مستقل طور پر آباد کر کے اور غیر مقامی مزدوروں اور بھارتی فورسز اہلکاروں کو ووٹ کا حق دے کر مسلم اکثریت کو بے اختیارکرنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ ڈی ایف پی نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی ریاستی دہشت گردی کو روکنے میں اپنا کردار ادا کریں۔
بھارتی پولیس نے ضلع بارہمولہ میں سوپورقصبے کے علاقے چنکی پورہ کے گوسی آباد چوک میں ایک چیک پوسٹ پر چار بے گناہ نوجوانوں شاکر اکبر گوجری، محسن وانی، ہمایوں شارق اور فیضان اشرف کو گرفتار کرلیا۔ پولیس نے نوجوانوںکی غیر قانونی گرفتاری کو جواز فراہم کرنے کے لیے انہیں ایک مجاہد تنظیم کے کارکن قرار دیا۔
دریں اثنا ء کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادجموں وکشمیر شاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر اور جنرل سیکرٹری شیخ عبدالمتین نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں کشمیری نوجوانوں کے مسلسل قتل اور گرفتاری اور سیاسی نظربندوں کو مقبوضہ جموں وکشمیر سے بھارت کی مختلف جیلوں میں منتقل کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کشمیری نظربندوں کی بھارتی جیلوں میں منتقلی کواپنے مادر وطن پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کی مخالفت کرنے پر سزا دینے کے لیے ظلم کا بدترین مظاہرہ قرار دیا۔
ادھربھارتی سپریم کورٹ نے مسلمانوں کے خلاف تعصب کا ایک بارپھر مظاہرہ کرتے ہوئے نبی آخرالزمان حضرت محمدۖ کی شان میں گستاخی کرنے والی بھارتیہ جنتا پارٹی کی رہنما نوپور شرما کی گرفتاری کی درخواست پر سماعت کرنے سے انکار کر دیا۔ اس کے بجائے عدالت نے درخواست گزار سے درخواست واپس لینے کی ہدایت کردی۔
بھارتی ریاست بہار میں ضلع سیوان کے شہر برہاریا میں گرفتار 8سالہ مسلمان لڑکے کے اہل خانہ نے کہا ہے کہ پولیس اس کی رہائی کے لیے رقم کا مطالبہ کر رہی ہے۔ پولیس نے جمعرات کو شہر میں ہندوتوا ریلی کے دوران مسلمانوں کے خلاف تشدد کے بعد لڑکے رضوان قریشی کو اس کے دادا کے ہمراہ مقامی مسجد سے گرفتار کیا تھا۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button