APHC

کل جماعتی حریت کانفرنس کے صدر دفترپرہندوتوا بلوائیوں کے حملے کی شدید مذمت

download (2)سرینگر 19اکتوبر (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں حریت رہنمائوں نے سرینگر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے صدر دفترپر ہندوتوا جنونیوں کے حملے کو کھلی غنڈہ گردی قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوج کے حمایت یافتہ ہندوتوا بلوائیوں نے پیر کو سرینگر کے علاقے راج باغ میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے ہیڈ آفس پر دہاوا بول کر وہاں توڑ پھوڑ کی تھی۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماء مولوی میر غلام حسن نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کیاجاسکتااور وہ جدوجہد آزادی کو اپنے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے حصول تک جاری رکھیں گے ۔ انہوں نے اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و بربریت کو رکوانے کے لیے مودی حکومت پر دبائو ڈالیں۔
ادھرکل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں خادم حسین اور سید سبط شبیر قمی نے سرینگر میں جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ سرینگر حریت دفتر پر حملے سے فسطائی مودی حکومت کی بوکھلاہٹ ظاہرہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس گزشتہ تین دہائیوں سے جمہوری و سیاسی طریقے سے عالمی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ کشمیر کے پر امن حل کیلئے جدوجہد کر رہی ہے اور اس حملے نے ایک مرتبہ پھر ثابت کر دیا کہ بھارت ایک جمہوری نہیں بلکہ مکمل طور پر ایک فسطائی اور سامراجی ذہنیت کا حامل ملک ہے۔خادم حسین اور سبط شبیر قمی نے کہا کہ جموں وکشمیر میں بھارت کی حیثیت ایک غاصب، جابر اور ایک سامراجی ملک کے سوا کچھ نہیں اور حریت کانفرنس کے صدردفتر پر حملہ اسکا ایک اور سامراجی ہتھکنڈہ ہے ۔انہوں نے مزیدکہاکہ تاریخ گواہ ہے کہ سامراجی قوتیں محکوم قوموں کو ایسے حملوں سے کبھی زیر نہیں کر سکی ہیں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button