بھارت

بھارتی سپریم کورٹ بلقیس بانو آبروریزی مجرموں کی رہائی کے خلاف دائر عرضداشت پر29نومبر کو سماعت کرے گی

نئی دلی22 اکتوبر (کے ایم ایس)بھارتی سپریم کورٹ نے بلقیس بانو اجتماعی عصمت دری معاملے میں قصوروار گیارہ افراد کی رہائی کے خلاف دائر عرضداشت پر سماعت کیلئے رضامندی ظاہر کر دی ہے۔
سپریم کورٹ میں اس حوالے سے عرضداشت خواتین کی ایک تنظیم نیشنل فیڈریشن آف انڈین وومن نے دائر کی ہے ۔ جسٹس اجئے رستوگی اور جسٹس سی ٹی روی کمار نے اس عرضداشت کو اصل معاملے سے منسلک کرتے ہوئے اسکی سماعت پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ دو رکنی بنچ نے عرضداشت دہندگان کو گجرات حکومت کے حلف نامے پر جواب دینے کیلئے وقت دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے پر 29نومبر کو سماعت کرے گی ۔
بلقیس بانو کو 2002میں گجرات میں مسلم کش فسادات کے دوران اجتماعی آبروریزی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ فسادات کے دورا ن بلقیس بانوکے خاندان کے کئی افراد کا بھی قتل کیا گیا تھا جس میں انکی ایک تین سالہ بیٹی بھی شامل تھی۔ اس معاملے میں گیارہ ہندوﺅں کو قصور وار ٹھہرایا گیا تھا جنہیں گجرات کی بی جے پی حکومت نے معافی دیتے ہوئے رواں برس 15اگست کو بھارتی یو م آزادی کے دن گودھرا سب جیل سے رہا کر دیا۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button