انسانی حقوق

مودی حکومت مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں صحافیوں کو ہراساں کرنے کیلئے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے

images (3)اسلام آباد 02نومبر (کے ایم ایس)
آج جب دنیا بھرصحافیوں کے خلاف جرائم سے استثنیٰ کے خاتمے کا عالمی دن منا یاجارہا ہے ، بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر اور بھارت میں صحافیوں کو ریاستی جبر کا سامنا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیراور بھارت میں صحافیوں کو ہراساں کرنے کیلئے مختلف ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔رپورٹ میں واضح کیاگیا ہے کہ 5اگست 2019کے بعد سے مقبوضہ کشمیر میں صحافیوں کو قابض انتظامیہ کی طرف سے بدترین کریک ڈائون کا سامنا ہے ۔ مقبوضہ علاقے میں سچ سامنے لانے پر صحافیوں کے خلاف کالے قوانین کے تحت مقدمات درج کئے جاتے ہیں ۔ مقبوضہ کشمیراوربھارت میںذرائع ابلاغ اور صحافیوں کو ہندوتواپالیسی پر عمل کرنے کیلئے سخت دبائو کا سامنا ہے۔ مودی حکومت آزادی صحافت کے بنیادی اصولوں آزادی صحافت اور اظہار رائے کی آزادی کو پامال کر رہی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صحافیوں کو مودی حکومت کی ناکامیوں کو بے نقاب کرنے سے روکنے کیلئے سوشل میڈیا پر ہندوتوا بریگیڈ کی طرف سے دھمکیاں دی جاتی ہیں اور انہیں بدسلوکی کانشانہ بنایا جاتا ہے ۔رپورٹ میں مزید کہاگیاہے کہ بھارت میں صحافیوں کو ہندوتواتنظیموں کی طرف سے آر ایس ایس کی حمایت یافتہ بی جے پی حکومت پر تنقیدکرنے پر دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑ تا ہے۔رپورٹ کے مطابق بھارت میں بیشتر مین اسٹریم میڈیا ہائوسز کو بھارتی خفیہ ایجنسیاں چلا رہی ہیں اور ان کی ملکیت بی جے پی اور آر ایس ایس سے تعلق رکھنے وا لی کاروباری شخصیات چلارہی ہیں جو ہندوتوا پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی کی زیرقیادت مودی حکومت کو مقبوضہ کشمیراور بھارت آزادی صحافت پر قدغن عائد کرنے پر جواب دہ ٹھہرایاجانا چاہیے ۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button