بھارت

بھارت میں جوہری سلامتی کے ادارے کی عدم موجودگی دنیا کیلئے مسلسل تشویش کا باعث

نئی دہلی : بھارت میں یورینیم کی چوری کے پے در پے واقعات سے جوہری دہشت گردی کا خطرہ لاحق ہو گیا ہے کیونکہ بھارت میں گزشتہ دو دہائیوں کے دوران 200 کلو گرام سے زائد جوہری مواد چوری ہو چکا ہے۔یورینیم چور ی کی ایک بڑی وجہ بھارت کے پاس آزاد جوہری ریگولیٹری ادارے کا موجود نہ ہونا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق عالمی برادری کے تحفظات و خدشات کو دور کرنے کیلئے ستمبر 2011 میں نیوکلیئر سیفٹی ریگولیٹری اتھارٹی (این ایس آر اے) بل بھارتی پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا تھاجو تاحال پاس نہیں کیا گیا ۔ بی جے پی 2014میں برسرا قتدار آئی تو اس نے اس معاملے پر سرے سے کوئی توجہ نہیں دی۔
رپورٹ میں افسوس کا اظہار کیا گیا کہ مناسب حفاظتی فریم ورک کی عدم موجودگی کیوجہ سے بھارتی جوہری ہتھیار دنیا کے لیے سنگین خطرے کا سبب ہیں۔بھارت کا اٹامک انرجی ریگولیٹری بورڈ جو ملک میں حفاظتی اور حفاظتی اقدامات کی نگرانی کرتا ہے، اپنی حیثیت اور کام میں خود مختار نہیں ہے۔
ان عوامل کے پیش نظر بھارتی جوہری خطرات اور دہشت گردی کے ممکنہ نتائج بین الاقوامی سرحدوں سے تجاوز کر سکتے ہیں ۔ اس بارے میں بھارت کی ہمسایہ ریاستوں کے خدشات بالکل جائز ہیں۔ پاکستان بھی بھارت کے جوہری ڈھانچے میں متعدد خامیوں کی نشاندہی کر چکا ہے کیونکہ جوہری دہشت گردی کے کسی بھی واقعے کی صورت میں، ریڈیو ایکٹیویٹی کا سرحد پار پھیلاو¿ پورے پڑوس کو براہ راست متاثر کرسکتا ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button